وزارت لینے سے انکار نہیں کیا،وزیراعظم کے فیصلے کو مانتا ہوں،غلام سرور

April 20, 2019

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرپٹرولیم غلام سرور خان نے کہاہے کہ کبھی وزارت لینے سے انکار نہیں کیا،وزیراعظم کے فیصلے کو مانتا ہوں،سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے جانے کا فیصلہ ہوگیا ہے، ق لیگ پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتی ہے مگر عمران خان یہ بات نہیں مان رہے ہیں، میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف ملک میں تبدیلی لائی ہو یا نہ لائی ہو مگر کابینہ میں تبدیلی ضرور لے آئی ہے۔ سابق وزیرپٹرولیم غلام سرور خان نے کہا کہ میرے ایوی ایشن کی وزارت لینے سے انکار کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، میں نے کبھی وزارت لینے سے انکار نہیں کیا، کابینہ کی تشکیل کے وقت وزیراعظم نے کہا میں تمہیں اپنی ٹیم میں دیکھنا چاہتا ہوں، وزیراعظم نے مجھ سے پوزیشن پوچھی تو میں نے کہا آپ وزیراعظم ہیں جو پوزیشن دیں گے اس پر کام کروں گا،میں نے وزیراعظم سے پٹرولیم کی وزارت نہیں مانگی تھی یہ ان کا مجھ پر اعتماد تھا، عمران خان نے میری وزارت تبدیل کرنے کا فیصلہ پاکستان اور حکومت کے مفاد میں کیا ہوگا، میں وزیراعظم کے اس فیصلے کو سوفیصد مانتا ہوں۔ غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مجھ سے ناراض ہوتے تو کابینہ سے باہر کردیتے، عمران خان نے مجھے وزارت ایوی ایشن دی ہے تو یہ بھی ان کا اعتماد ہے، وزارت ایوی ایشن بھی اتنی ہی اہم وزارت ہے جتنی وزارت پٹرولیم ہے، وزیراعظم عمران خان نے کئی دن قبل مجھے بلا کر کہا کہ پٹرولیم کی وزارت ٹیکنیکل ہے یہاں کام کرنا تمہارے لئے مشکل ہوگا، تمہیں آئندہ مزید تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا، تم سیاسی آدمی ہو جبکہ وزارت پٹرولیم کیلئے کوئی ٹیکنیکل آدمی ہونا چاہئے، میں نے عمران خان سے کہا کہ پہلا فیصلہ بھی آپ کا تھا اب بھی آپ جو فیصلہ کریں گے اس کا احترام کروں گا۔ غلام سرور خان نے کہا کہ کابینہ کے آخری اجلاس میں کھل کر ایمنسٹی اسکیم کیخلاف بات ہوئی، عمران خان بہت جمہوریت پسند آدمی ہیں ، وزیراعظم ایمنسٹی اسکیم دینے کے حامی تھے لیکن کابینہ میں مختلف رائے آئی تو انہوں نے کہا کہ اس پر مزید سوچنے کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی کی ایمنسٹی اسکیم ماضی کی اسکیموں سے مختلف تھی، ماضی کے برخلاف ہماری ایمنسٹی اسکیم ان لوگوں کیلئے تھی جو بیرون ملک اپنی پراپرٹی بیچ کر سرمایہ واپس لائیں گے۔ غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ اسد عمر نے بہت محنت کی مگر کچھ حلقوں کی طرف سے اعتراض آرہا تھا کہ وزیرخزانہ معاشی صورتحال بہتر نہیں کرسکے ، ہمیں معیشت جس تباہ حال میں ملی اسد عمر تمام کوششوں کے باوجود مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں کرسکے، مجھے اتنا پتا تھا کہ کابینہ میں تبدیلیاں ہونی ہیں مگر یہ توقع نہیں تھی کہ اسد عمر بھی اس کا شکار ہوں گے۔سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے جانے کا فیصلہ ہوگیا ہے، پنجاب میں پی ٹی آئی کی پوزیشن کی وجہ سے عملدرآمد میں دیر ہورہی ہے، چوہدری برادران چاہتے ہیں کہ عثمان بزدار ہی وزیراعلیٰ پنجاب رہیں، ق لیگ پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتی ہے مگر عمران خان یہ بات نہیں مان رہے ہیں، عمران خان جہانگیر ترین کو واپس لے آئے ہیں جو اسلام آباد میں بیٹھ کر کوآرڈینیشن کمیٹی کے تحت مسائل حل کریں گے۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی اور پی ٹی آئی میں اس وقت بہت بے چینی ہے، پی ٹی آئی پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام لاتی ہے تو صوبائی اسمبلی کو اپنے بہت سے اختیارات انہیں دینا پڑجائیں گے جس پر ایم پی ایز راضی نہیں ہیں، پی ٹی آئی ارکان کے ساتھ وہ لوگ بھی غصے میں ہیں جنہیں جہانگیر ترین وعدے کر کے لائے تھے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ حفیظ شیخ کو وزیراعظم سے جو ہدایات ملیں گی وہی کریں گے، پی ٹی آئی میں ایک طرف نظریاتی تو دوسری طرف اسٹیٹس کو والے ہیں، ایک طرف جذباتی لوگ ہیں تو دوسری طرف لوٹے ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں بھی پالیسی پر کنفیوژن ہے، کسی کو سمجھ نہیں آرہا کہ کون ریاست اور حکومت کو چلارہا ہے، عمران خان خود اب ایک قیدی بن چکے ہیں۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف ملک میں تبدیلی لائی ہو یا نہ لائی ہو مگر کابینہ میں تبدیلی ضرور لے آئی ہے، وزیراعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ تبدیلیوں کا یہ سلسلہ مزید آگے بڑھے گا ،ممکنہ طور پر پنجاب میں بڑی تبدیلی آسکتی ہے، حکومت اس خبر کی تردید تو کررہی ہے لیکن تحریک انصاف کا ٹریک ریکارڈ دیکھتے ہوئے اس تردید سے مزید شک پیدا ہورہا ہے، وفاقی کابینہ میں تبدیلیوں سے متعلق بھی پہلے تردید کی گئی مگر بعد میں وہ خبر درست ثابت ہوئی ہے، عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ وزیر جو ملک کیلئے فائدہ مند نہیں ہوگا وہ تبدیل ہوگا، یعنی تحریک انصاف کے اسد عمر بطور وزیرخزانہ ملک کیلئے فائدہ مند نہیں تھے مگر پیپلز پارٹی دور کے وزیرخزانہ حفیظ شیخ ملک کیلئے فائدہ مند ہوں گے،عمران خان نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کی معاشی پالیسیوں کو ملک کیلئے تباہ کن قرار دیاتھا۔