برطانیہ مذہبی آزادی کی  حمایت کرتا رہے گا، ایسٹر پر تھریسامے کا پیغام

April 22, 2019

لندن (پی اے) وزیر اعظم تھریسا مے نے ایسٹر پر اپنے پیغام میں اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ برطانیہ مذہبی آزادی کی حمایت کرتا رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ برطانیہ کو ہر ایک کو پرامن طورپر اپنے مذہب اور عقیدے پر عمل کرنے کے حق کی حمایت کیلئے کھڑا ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ ایسٹر پر وہ چرچ میں ادائیگی شکرانے میں مصروف رہیں گی لیکن بہت سے مسیحیوں کے نزدیک مذہب کا سادہ سا عمل بہت خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں کم وبیش 245 ملین مسیحیوں کو جبر اور تشدد کا سامنا ہے۔ دوسری جانب سے لیبر پارٹی کے قائد جیرمی کوربن نے بعض پناہ گزینوں کو درپیش موجودہ چیلنجز کا یسوع مسیح کے تجربات سے موازنہ کیا ہے۔ تھریسا مے نے کہا کہ گرجا گھروں پر حملے کئے جا رہے ہیں، مسیحیوں کو قتل کیا جا رہا ہے، فیملیز کو گھر بار چھوڑ نے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ہر ایک کے حق کیلئے کھڑا ہونا ہوگا، خواہ اس کا مذہب کچھ بھی ہو، انھیں اپنے مذہب پر پرامن طریقے سے عمل کرنے کا حق ہونا چاہئے۔ لیبر پارٹی کے قائد جیرمی کوربن نے ایسٹر کے پیغام میں کہا ہے کہ ایک ریفیوجی کی حیثیت سے یسوع مسیح کے تجربات سے ہم سب اچھی طرح واقف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یسوع مسیح کے والدین کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا تھا اور وہ ریفیوجی تھے۔ انھیں اس بات کا عملی تجربہ تھا کہ برادری سے نکالا جانا، مسترد کیا جانا اور تشدد کا نشانہ بنایا جانا کیا ہوتا ہے۔ انھوں نے ریفیوجیز کا بحران ایک اخلاقی امتحان ہے، یسوع مسیح نے ہمیں ریفیوجیز کا احترام کرنا سکھایا۔ جیرمی کوربن نے ریفیوجی بچوں کو قبول نہ کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے موسم سرما کے دوران چینل کراس کرنے والے مائیگرنٹ کے مسئلے سے نمٹنے کے طریقہ کار پر وزیر داخلہ ساجد جاوید پر بھی تنقید کی۔