سرفراز کی فیورٹ ٹیمیں کونسی ہیں؟

May 04, 2019

ٹیم پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ ٹیم کے سینئر رکن شعیب ملک دس دن کی رخصت لے کر گئے ہیں امید ہے وہ وقت پر ٹیم کو جوائن کرلیں گے اور ورلڈ کپ کا حصہ ہوں گے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


ورلڈ کپ کے لئے فیورٹ ٹیموں سے متعلق سرفراز نے کہا کہ ٹیمیں تو سب ہی اچھی ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ 4 ٹاپ ٹیموں میں پاکستان، بھارت، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ یا انگلینڈ فیورٹ ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ ہماری ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، جس کے 11 کھلاڑی 2017ء کی چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی ٹیم کا حصے تھے اور انہی کھلاڑیوں کو ہم ورلڈ کپ کے لئے تیار کررہے تھے، امید ہے یہ ٹیم ورلڈ کپ میں اچھا پرفارم کرے گی۔

محمد عامر سے متعلق سوال پر سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ عامر ٹیم کے اہم رکن ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ وہ بڑے میچوں میں اچھا پرفارم کرسکتے ہیں، اسی لئے دورہ انگلینڈ کے لئے ہم 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا، ہماری پوری کوشش ہوگی انگلینڈ کے خلاف سیریز میں عامر کو زیادہ سے زیادہ موقع دیں تاکہ وہ اپنی فارم کو بہتر بناکر ٹیم میں جگہ بناسکیں۔

فاسٹ بولنگ اٹیک سے کے بارے میں سوال پر سرفراز کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارے پاس الگ الگ کوالٹی کے چھ زبردست فاسٹ بولر ہیں، محمد حسنین نے پریکٹس میچز میں عمدہ بولنگ کی ہے، ہمارے پاس فاسٹ بولرز کی بہترین بیٹری ہے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ اگر دو سال کے دوران پاکستان ٹیم کی پرفارمنس دیکھیں تو ٹھیک رہی ہے، ایشیا کی وکٹس پر اسکور 250، 270 ہوتا ہے، پاکستان نے وہاں بھی 280 اور 290 کے قریب اسکور کیا ہے، ہماری کوشش ہوگی کا حریف ٹیم کو بڑا ہدف دیں تب ہی بولر بھی دفاع کرسکتے ہیں۔

ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹکراؤ پر سرفراز نے کہا کہ گراؤنڈ سے باہر دونوں ملکوں کے درمیان صورتحال اپنی جگہ لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ نا صرف بھارت بلکہ ہر ٹیم کے خلاف اچھا کھیلیں کیونکہ سب کے خلاف اچھا کھیلیں تو ہی ورلڈ کپ جیتیں گے۔

وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بارے میں سرفراز بتایا کہ انہوں نے ٹیم کو مشورہ دیا ہے کہ دلیری کے ساتھ کھیلیں پوری قوم آپ کو سپورٹ کرے گی۔

ورلڈکپ جیتنے کی صورت میں سیاسی میدان میں آنے اور پھر وزیراعظم بننے کا موقع ملنے سے متعلق سرفراز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی 22 سال کی جدوجہد ہے، میں نے اتنا آگے کا نہیں سوچا ہے، وہ کرکٹ چھوڑنے کے بعد سیاست میں آئے تھے، میں بھی کرکٹ چھوڑنے کے بعد سوچوں گا۔