زمین والوں اور مریخیوں کے درمیان سیکس تباہ کن ثابت ہوگا، محقق

May 23, 2019

کراچی (نیوز ڈیسک) جس وقت ٹیکنالوجی کے ماہرین، سائنسدان اور خلائی تحقیق سے جڑے ادارے آئندہ چند دہائیوں میں مریخ پر ایک بڑی انسانی کالونی بنانے پر غور کر رہے ہیں، اس وقت ارتقائی سائنس کے ماہر اور رائس یونیورسٹی کے پروفیسر اور محقق اسکاٹ سولومن نے خبردار کیا ہے کہ زمین والوں اور مریخیوں کے درمیان سیکس تباہ کن ثابت ہوگا۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ناسا، ٹیسلا کمپنی کے بانی ایلون مسک اور کئی دیگر لوگ بشمول سابق امریکی صدور نے کھل کر مریخ پر انسانی کالونی بنانے کا خیال پیش کیا ہےاس سلسلے میں لاجسٹکس اور مریخ پر انسانوں کو لیجانے والے خلائی جہاز بنانے پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے لیکن اسکاٹ سولومن کہتے ہیں کہ چونکہ مریخ پر انسانوں کیلئے بنائی جانے والی کالونی میں مصنوعی اور کنٹرولڈ ماحول ہوگا اسلئے ان کی نظر دور دیکھنے کے قابل نہیں ہوگی کیونکہ سب لوگ قریب قریب رہ رہے ہوں گے۔ اس کے علاوہ، ان کی ہڈیاں زیادہ موٹی ہوں گی کیونکہ انہیں مریخ کی کشش ثقل کا مقابلہ کرنا ہوگا اسلئے مریخ پر رہنے والے انسانوں (مریخیوں) کی ہڈیاں سخت لیکن آسانی سے ٹوٹ سکیں گے۔ ان کا تولیدی نظام مختلف ہو جائے گا اور غالب امکان ہے کہ وہاں حمل کے نتیجے میں ماں کا پیڑو (Pelvis) ٹوٹ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، مریخیوں کی جِلد تابکاری کی وجہ سے مختلف ہو جائے گی، ان کے خون میں آکسیجن لیول بہت کم ہوگا، امیون سسٹم بھی تبدیل ہو جائے گا، اور بڑے پیمانے پر میوٹیشن ہو جائے گی۔ ڈی این اے میں اس قدر ان تمام تبدیلیوں کی وجہ سے ان کا زمین پر رہنے والے انسانوں کے ساتھ سیکس خطرناک ثابت ہوگا اور ممکن ہے کہ یہ مریخیوں کیلئے جان لیوا ثابت ہو۔