پنجاب کا 2300 ارب کاٹیکس فری بجٹ، جنوبی پنجاب کیلئے 35 فیصدمختص، تنخواہوں، پنشن میں 5 سے 10 فیصد اضافہ

June 15, 2019

لاہور(نمائندگان جنگ) پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال2019-20ءکیلئے23کھرب 57کروڑ روپے مالیت کے حجم کا بجٹ پیش کر دیا ، جنوبی پنجاب کیلئے 35 فیصدمختص،تنخواؤں،پنشن میں5 سے10 فیصد اضافہ، زراعت کے فروغ کیلئے،کھاد،بیج پرسبسڈی،9شہروں میں جدیدہسپتال، بزرگوں، بیواؤں،خواجہ سراؤں کیلئے فلاحی پروگرام شروع کرنیکا اعلان، جنرل ریو نیو ریسپٹ کی مد میں 1990اب روپے کی وصولیوں ، ایف این سی کے تحت وفاق سے قابل تقسیم محاصل سے 1601ارب 46کروڑ جبکہ صوبائی محصولات کی مد میں 388ارب40کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، مالی سال میں جاریہ اخراجات کا کل تخمینہ 1298ارب روپے 80کروڑ لگایا ہے جس مین سے 337ارب60کروڑ روپے تنخواہوں کی مد میں244ارب90کروڑ پنشن، مقامی حکومتوں کے لئے 437 ارب10کروڑ اور سروس ڈیلیوری اخراجات کیلئے279 ارب 20کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا گیا۔ آئندہ مالی سال میں ترقیاتی بجٹ کی مد میں350ارب روپے جبکہ جاری اخراجات کے لئے1717ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، صوبائی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں وفاق کی طرز پر اضافہ تجویز کیا گیا ہے، بجٹ میں وفاق کی طرز پر 3ارب روپے کی لاگت سے ’’پنجاب احساس پروگرام کا اجراء کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے تحت ’’ باہمت بزرگ پروگرام ‘‘ کے تحت 65سال سے زائد عمر کے ایک لاکھ پچاس ہزار بزرگوں کو ماہانہ مالی معاونت کے لئے 2ہزار روپے الائونس دیا جائے گا،اسی طرح معذور افراد، بیوائوں اور یتیم بچوں کی کفالت کے لئے بھی پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں ، آئندہ مالی سال کے دوران ’’ پناہ گاہ ‘‘ منصوبے کو وسیع کیا جائے گا اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں مزید 9پنا ہ گاہوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا،تعلیم، صحت ، صنعت اور زراعت سمیت دیگر شعبوں میگا پراجیکٹس کے لئے مجموعی طور پر 279ارب روپے مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ۔