ٹینکرحملوں کا ذمہ دارا یران ، نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سعودی ولی عہد

June 17, 2019

جدہ(شاہدنعیم/جنگ نیوز )سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خلیج میں تیل بردار بحری جہازوں پر حملوں کا الزام اپنے حریف ملک ایران پر عائد کیا ہے۔تہران نے جاپانی وزیر اعظم کی ایران میں موجودگی میں اسی کے آئل ٹینکر پر حملہ کیا۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے خلیج میں تیل بردار جہازوں پر حملے کے بعد تیل کی سپلائی کو محفوظ بنانے کیلئے عالمی برادری سے موثر فیصلہ لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو سعودی اخبار کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ان کا ملک کسی بھی خطرے سے نمٹنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے آئل ٹینکرز پر حملوں کے حوالے سے انٹرویو میں کہا کہ ’ہم خطے میں جنگ نہیں چاہتے، لیکن ہم اپنے عوام، اپنی خود مختاری اور اپنے مفادات کو لاحق کسی بھی خطرے سے نمٹنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کریں گےاور خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی حکومت نے تہران میں جاپان کے وزیراعظم کی بطور مہمان موجودگی کا بھی خیال نہ کیا اور ان کی سفارتی کوششوں کا جواب دو آئل ٹینکرز پر حملے کی صورت میں دیا جن میں سے ایک جاپانی تھا۔‘شہزادہ محمد بن سلمان نے 12 مئی کو خلیج کے پانیوں میں چار آئل ٹینکرز پر ہونے والے حملوں کا الزام بھی ایران اور اس کے حامیوں پر عائد کیا۔سعودی ولی عہد نے کہا کہ ایرانی حکمرانوں نے جاپانی وزیراعظم کی اپنے ملک میں موجودگی تک کا پاس نہ رکھا اور جاپانی وزیراعظم کی تہران میں موجودگی کے دوران ہی آئل ٹینکرز پر حملہ کر دیا۔شہزادہ محمد بن سلمان نے یہ بھی کہا کہ ’ہم نے دہشت گردی کی حمایت کرنے اور کئی عشروں سے خطے میں تباہی و بربادی اور قتل و غارت گری پھیلانے پر ایران کے خلاف عالمی برادری سے ٹھوس موقف کا جو مطالبہ کیا تھا اس کی اہمیت خلیج میں آئل ٹینکرز، سعودی تیل تنصیبات اور ابہا ایئرپورٹ پر میزائل حملوں سے اجاگر ہو گئی ہے۔دریں اثنا سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے خلیج میں تیل بردار جہازوں پر حملے کے بعد تیل کی سپلائی کو محفوظ بنانے کیلئے عالمی برادری سے موثر فیصلہ لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے عالمی طاقتوں پر بحری عالمی گزرگاہوں اور توانائی تک رسائی کو محفوظ بنانے پر زور دیا۔یو اے ای کے علاوہ سعودی عرب نے بھی اس مطالبے کو دہرایا ہے۔بلغاریہ میں منعقد سمٹ میں شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے کہا کہ ’ہم ایران کے ساتھ سرحدی فریم ورک سے متعلق تعاون کے لیے پرامید ہیں‘۔علاوہ ازیں سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفتح نے کہا کہ توانائی کی ترسیل کے خلاف دہشت گردوں کے حملوں کو روکنے کے لیے ’موثر اور حتمی اقدام‘ اٹھانے کی ضرورت ہے۔