سندھ اسمبلی،ڈریں اس وقت سےجب سندھی کراچی میں ووٹ کااندراج کرائے،صوبائی وزیر

June 21, 2019

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں بجٹ پر عام بحث کے چوتھےروز ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی ارکان کے درمیان گرما گرمی ہوگئی۔صوبائی وزیرتوانائی امتیاز احمد شیخ نے ایم کیو ایم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور پورا کراچی ہمارا ہے اورہم اسکا تحفظ کریں گے، ڈریں اسوقت سے جب سندھی کراچی میں اپنا ووٹ درج کراناشروع کردیں اگر سندھیوں نے ایسا کیا تو پھر انہیں کراچی سے ایک بھی نشست نہیں ملے گی، میرا مشورہ ہے کہ وہ سندھی بن کر رہیں ۔ بجٹ بحث میں تحریک لبیک پاکستان کی رکن اسمبلی ثروت فاطمہ ، صوبائی وزیر مرتضی بلوچ ، تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ارسلان تاج ، پیپلز پارٹی کی شمیم ممتاز ، ایم کیوایم کی رعنا انصار ، جی ڈی اے کی نصر ت سحر عباسی، پیپلز پارٹی کے منوروسان ، پیپلز پارٹی کی ماروی راشدی ، صوبائی وزیر اسماعیل راہو ، تحریک انصاف کے رکن عمران شاہ ، ایم کیو ایم کے جاوید حنیف جاوید اور پیپلز پارٹی کے سلیم بلوچ نے بھی بجٹ بحث میں حصہ لیا ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بجٹ پر بحث کرتے ہوئے صوبائی وزیر توانائی امتیازاحمد شیخ نے کہا کہ بہت جلدشنگھائی الیکڑک کے اشتراک سے نہ صرف کول مائننگ بلکہ 1320میگاواٹ بجلی پیداکرنے کے منصوبے پر بھی کام شروع کردیا جائے گا،تحریک انصاف کا سندھ کےساتھ سوتیلی ماں والا رویہ ہے ،وزیراعظم وفاقی کابینہ نے تھرکول پاورپلانٹ منصوبے پرمبارکباد دینا گوارا نہیں کیا۔ انہوں نے سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہاں آنے والوں کو ہمارے سندھ کے بڑوں نے جگہ دی اور ان کے لئے نہ صرف گھروں کے بلکہ دل کے دروازے بھی کھول دیئے،ایسے لوگوں کے منہ سے سندھ توڑنے کی باتیں اچھی نہیں لگتیں۔سندھ اور پورا کراچی ہمارا ہے اورہم اسکاتحفظ کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ ڈریں اسوقت سے جب سندھی کراچی میں اپنا ووٹ درج کراناشروع کردیں اگر سندھیوں نے ایسا کیا تو پھر انہیں کراچی سے ایک بھی نشست نہیں ملے گی۔اس لئے انہیں میرا مشورہ ہے کہ وہ سندھی بن کر رہیں۔ ثروت فاطمہ نے کہا کہ وزیر اعظم کے صحابہ کرامؓ کیخلاف بات کرنا قابل افسوس ہے جب لاعلمی ہو تو بات کرنا دانائی نہیں۔ مرتضی بلوچ نے کہا کہ سندھ کے عوام کو پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کی سزا دی جارہی ہے ،سزا کے طور پر سندھ کا پانی بند کردیا گیا ہے۔