غزل: مگر خواب کلیاں مسلتا رہا....

July 07, 2019

مگر خواب کلیاں مسلتا رہا

مِرا دِل تھا پاگل بہلتا رہا

تجھے کیا بتائوں، تِرے ہجر میں

مِرا قلبِ نازک بھی جلتا رہا

ستاروں کا سایہ، دمکتا رہا

مِرا دِل بھی تنہا مچلتا رہا

ہوائوں کا گرچہ بڑا شور تھا

دیا پر محبّت کا جلتا رہا

وہ امداد بچھڑا تو افشا ہوا

مِرا دُکھ، مِرے سُکھ میں پلتا رہا

(امداد حسین خان ترگوی،میانوالی)