دوسالوں کےدوران 3انچ سےزیادہ لمبےپھل والے86چاقو ضبط کئےگئے،وزارت انصاف

July 22, 2019

لندن (پی اے) لندن کی فیملی کورٹس میں سالانہ ہزاروں چاقو اور تیز دھار آلے ضبط کیے جاتے ہیں۔ کمپینرز کا کہنا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بعض لوگ کس طرح اسلحہ لے کر گھوم رہے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق2018-19کے دوران3انچ سے لمبے پھل والے86چاقو ضبط کیے گئے جب کہ ایک سال قبل ایسے صرف18چاقو ضبط کیے گئے تھے۔ وزارت انصاف کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق2018-19کے دوران3انچ سے کم پھل والے کم و بیش4ہزار بلیڈ ضبط کیے گئے تھے۔ ایچ ایم کورٹس اور ٹریبونل کا کہنا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیکورٹی پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ دی جارہ ہے لیکن فیملی کورٹ یہ منطق تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں، ان اعداد و شمار کا انکشاف بی بی سی کی جانب سے آزادی معلومات کے قانون کے تحت دی گئی درخواست کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار لندن میں واقع15عدالتوں سے حاصل کیے گئے ہیں۔ بلیڈ اور چاقو ضبط کرنے کے لیے بیگ کی لازمی تلاشی، میٹل، ڈیٹیکٹرز اور نگران کیمروں سے مدد لی گئی۔ بڑے پھل والے ہتھیاروں میں گزشتہ سال تیزی سے اضافہ ہوا تھا لیکن اب اس میں کمی ہوئی ہے۔ 2015-16 کے دوران عدالتی عملے نے ایسے41 ہتھیار ضبط کیے تھے لیکن2016-17کے دوران ضبط کیے گئے ایسے اسلحہ کی تعداد11تھی، جبکہ 2018-19کے دوران ان کی تعداد میں دوبارہ اضافہ ہوا اور ضبط کیے گئے ہتھیاروں کی تعداد86ہوگئی۔ چھوٹے پھل والے ہتھیاروں کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے اور ان کی تعداد ایک ہزار814سے بڑھ کر گزشتہ4سال کے دوران3ہزار 893ہوگئی ہے۔ ان چھوٹے ہتھیاروں میں کٹلری، ریزر، قلم چاقو، چابیوں کے رنگ اور قینچیاں شامل ہیں۔