عمران خان بورڈ کے معاملات میں مداخلت نہیں کررہے، پی سی بی

July 23, 2019

کراچی(عبدالماجد بھٹی…اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان یا وزیر اعظم عمران خان بورڈ کے معاملات میں مداخلت نہیں کررہے،پی سی بی اپنے فیصلوں میں آزاد اور خود مختار ہےوزیر اعظم نے پی سی بی کو اپنا وژن ضرور دیا ہے لیکن پی سی بی اپنی ذمے داری پوری کرتے ہوئے بورڈ کے انتظامی ڈھانچے اور ڈومیسٹک سیٹ اپ میں ری اسٹرکچرنگ کررہا ہے تاکہ پاکستان کرکٹ مزید ترقی کرے۔ واضح رہے کہ واشنگٹن میں تقریر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم پرکارکردگی دیکھنے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹھیک کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے2023میں اگلے ورلڈ کپ میں پاکستان کی بہترین ٹیم لائیں گے اور کرکٹ کا نظام ٹھیک کریں گے، ادھرکچھ سابق کرکٹرز اور ماہرین کا خیال ہے کہ وزیر اعظم براہ راست پی سی بی معاملات میں مداخلت کررہے ہیں۔دوسری جانب پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا اور کمیونی کیشن سمیع الحسن کا کہنا ہے کہ پی سی بی2014کے آئین کے تحت کام کررہاہے،اس وقت ایلن آئزک آئی سی سی کے صدر تھے۔عمران خان پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ اور سابق کپتان ہیں۔آئی سی سی نے ماضی کے عظیم آل رائونڈر کوہال آف فیم کے اعزاز سے نوازا ہے۔ سابق کپتان اورپی سی بی کے پیٹرن کے باوجود عمران خان کی جانب سے پی سی بی کو کوئی ہدایت نہیں آتی،بورڈ کے چیئر مین احسان مانی اور ان کی انتظامی ٹیم روز مرہ کی بنیاد پر اپنے امور چلا رہی ہے،عمران خان نے پی سی بی کو رہنمائی ضرور کی تھی لیکن وہ کسی بھی طرح پی سی بی کے معاملات پر اثر انداز ہونے کی کوئی کوشش نہیں کی ،چوں کہ وہ سابق کپتان رہے ہیں اس لئے ماضی کی طرح اس بار بھی انہوں نے ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی دیکھ کر اپنی رائے دی ہے۔مستقبل میں جو فیصلے ہوں گےوہ پی سی بی انتظامیہ ٹیم کی ضروریات کے مطابق آزادانہ کرے گی،یہ تاثر غلط ہے کہ حکومتی مداخلت سےآئی سی سی پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کا حالیہ بیان پیٹرن اور سابق کپتان کی حیثیت ہے لیکن پی سی بی آئین کی حدود میں رہ کرکام کررہا ہے۔