وفاقی کابینہ، تاجروں، بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی، سستے گھروں کیلئے 5 ارب روپے کے قرضوں کی منظوری

August 21, 2019

راولپنڈی (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں ) وفاقی کابینہ نے سستے مکانات کیلئے 5ارب کے قرضوں کے اجرا ء کی منظوری دیدی ہے جبکہ تاجروں اور بیو رو کریٹس کیلئے نیب قوانین پر نظر ثانی کا فیصلہ بھی کر لیا ہے،اس کے علاوہ کا بینہ نے پاک ایران گیس منصوبے میں ترامیم اور ترکی کے ساتھ اسٹرٹیجک اکنامک فریم ورک کی منظوری بھی دی‘اجلاس میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ‘ گھریلو تشدد سے تحفظ اورروک تھام کے بل کی منظوری دی جبکہ کرسچین میرج اور طلاق بل 2019ءکی اصولی منظوری بھی دی گئی‘ وزیر خارجہ شاہ محمود نے وفاقی کابینہ کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی ، کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کو بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 30 فیصد کم ہوچکا ہے‘مہنگائی اور بے روزگاری چیلنج ہے تاہم اب ملک کی معیشت اب بہتر سمت میں جا رہی ہے‘ حکومت نے دیوالیہ اوروینٹی لیٹر پر موجود معیشت کو پاؤں پر کھڑاکردیا۔انہوں نے بتایا کہ وزیر توانائی نے اپنی وزارت میں 120 ارب روپے کی ریکارڈ بچت کے بارے میں آگاہ کیا۔ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کے مطابق وزیراعظم نے وزارتوں کو ای بلنگ اور ای بڈنگ متعارف کرانے،بلوں کی ادائیگی اور ٹھیکوں کی بولی آن لائن کرنیکا حکم دیا ہے، پہاڑی علاقوں میں شمسی توانائی والے چولہے دیئے جائینگے‘انہوںنے بتایاکہ بزنس مین کا اعتماد بڑھانے کا معاملہ بھی اجلاس میں زیر بحث آیا، بزنس مین پر نیب کا خوف طاری ہے‘کابینہ میں ڈسکس کیا گیا کہ کیسے باہر سے آنے والے بزنس مینوں کا یہ خوف دور کیا جائے‘ انہوںنے کہاکہ اگلی کابینہ میٹنگ میں اس پر بھی بات ہوگی۔ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کہ کابینہ اجلاس میں 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ کابینہ ارکان کی جانب سے عوامی مفادات سے متعلق تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہدایت کر چکے ہیں کہ قابل عمل تجاویز پیش کی جائیں۔ وزیراعظم سٹیزن پورٹل اور وزیراعظم شکایات سیل ایک دوسرے سے معلومات شیئر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری چیلنج ہے تاہم اب ملک کی معیشت اب بہتر سمت میں جا رہی ہے۔ حکومت نے دیوالیہ اوروینٹی لیٹر پر موجود معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا۔پاک ترک اسٹرٹیجک اکنامک فریم ورک کے تحت 9 ورکنگ گروپس بنائے گئے ہیں جو71نکات آگے بڑھانے کا لائحہ عمل تیار کرینگے۔