پاکستان اسٹیل، نئے چیف ایگزیکٹو افسر کیلئے اشتہار جاری

August 22, 2019

کراچی(رفیق بشیر)وفاقی حکومت کو تین سال کے بعد پاکستان اسٹیل کے چیف ایگزیکٹو افسر کی تقرری کا خیال آگیا، جبکہ اس وقت پاکستان اسٹیل کا انتظامی ڈھانچہ ختم ہوچکا ہے ، ادارے کو مجموعی طور پر 5 سو ارب روپے سے زائد کے خسارے اور قرضے کا سامنا ہے، ملاز مین کو تین ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوسکی ، وزیر اعظم کے مشیر برائے صنعت وتجارت رازق داود نے جمعرات کو پی آئی ڈی سی میں پاکستان اسٹیل کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس طلب کرلیا ہے، تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل کو نجکاری کی فہرست سے تو نکال دیا ہے ، تاہم اب پاکستان اسٹیل کو چلانے کے لئے پبلک اینڈ پرائیویٹ پارٹنر شپ کی پالیسی کے تحت چلانے کی کوشش کی جارہی ہے، اس پالیسی کا مطلب ادارے کو اونے پونے فروخت کرنا ہے ، اور ملک کے بااثر افراد اس پالیسی کے تحت ادارے کو چلانے کیلئے تیار ہیں، اس پالیسی کے تحت چین کی ایک کمپنی نے بھی پیش کش کی تھی ،تاہم چین کی کمپنی نے 5 سو ارب روپے کے قرضے اپنے ذمہ لینے سے انکار کردیا ہے ، پاکستان اسٹیل کے ذرائع کے مطابق ملاز مین کو تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی جبکہ 5 ہزار ریٹائرڈ افراد کے بھی 17 ارب روپے کی ادائیگی نہیں کی جارہی ہے، اشتہار کے مطابق نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے چیف ایگزیکٹو افسر کی تقرری ایک سال کے لئے ہوگی ، جبکہ خواہش مند افراد 5 ستمبر تک درخواستیں جمع کراسکتے ہیں ۔