بھارت نے پاکستان کیساتھ ہائیڈرولوجیکل ڈیٹا شیئرنگ روک دی

August 22, 2019

بھارت نے پاکستان کیساتھ دریائی پانی کے حوالے سے ہائیڈرولوجیکل ڈیٹا شیئرنگ روک دی ہے۔

بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا نے بھارتی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال پاکستان کیساتھ 1989میں کیے گئےہائیڈرولوجیکل ڈیٹاشیئرنگ کےمعاہدےکی تجدید نہیں کررہے۔

انکا کہنا تھا کہ بھارتی فیصلے کا 1960 میں ہونے والے سندھ طاس معاہدے سے کوئی تعلق نہیں، بھارت سندھ طاس معاہدے کی شقوں پر عمل کے لیے پرعزم ہے۔

1989ء کے معاہدے کے مطابق یکم جولائی سے10 اکتوبر تک سیلابی صورتحال سےمتعلق ہائیڈرولوجیکل ڈیٹا شیئر کیا جاتا تھا اور معاہدےکی ہر سال تجدید کی جاتی تھی۔

اس سال معاہدے کی تجدید نہ کیے جانے کے بعد بھارت پاکستان کو صرف پانی کے غیرمعمولی ڈسچارج اور سیلابی بہاؤ سے متعلق معلومات فراہم کرےگا۔