صبر کے خاتمہ سے معاشرتی بگاڑ پیدا ہورہا ہے، میمونہ مرتضیٰ ملک

September 15, 2019

بریڈ فورڈ (محمد رجاسب مغل) معروف مذہبی اسکالر پروفیسر میمونہ مرتضیٰ ملک نے کہا ہے کہ آج کی نسل میں قوت برداشت اور صبر ختم ہوچکا جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔ دُنیا کی سب سے بڑی کامیابی اپنی ذاتی کامیابی کو محض اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم قرار دینا ہے۔ توکل اللہ ہی دنیا اور آخرت میں کامیابی کا زینہ ہےان خیالات کااظہار انھوں نے بریڈ فورڈ میں خواتین کی مختلف تقاریب میں خطاب ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حقوق اللہ سے مراد اللہ تعالیٰ کے حقوق ہیں ان حقوق کے بارے میں اللہ فرماتاہے ترجمہ، تو جسے چاہے گابخشے گاجسے چاہے گا عذاب دے گا۔‘‘ حقوق العباد سے مراد بندوں کے حقوق ہیں۔ اللہ پاک اپنے حقوق تو اپنی رحمت سے بخش دے گا لیکن بندوں کے حقوق تب تک معاف نہیں ہوں گے جب تک وہ بندہ خود معاف نہ کرے گا۔ ہمیں عبادات کے ساتھ ساتھ حقوق العباد پر توجہ دینی چاہیے انہوں نے کہا کہ صبر ایک ہمہ گیر اور وسیع معنی رکھنے والا لفظ ہے اس کے لغوی معنی روکنا اور برداشت کرنا ہے جبکہ اس کا مفہوم خراب سے خراب حالات میں بھی اپنے نفس پر قابو رکھنا اور شریعت کی اصطلاح میں اس سے مراد یہ ہے کہ ایمان لانے کے بعد اللہ تعالیٰ کی ذات پر بھروسہ رکھتے ہوئے نیکی کے راستوں پر ثابت قدمی اور استقامت کا مظاہرہ کیا جائے اور برے سے برے حالات میں بھی نیکی سے پیچھے نہ ہٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ، پاکستان میں طلاق کی شرح میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے عام لوگوں میں قوت برداشت کی کمی، صبر نہ کرنا اور اپنی خواہشات کو سب سے مقدم رکھنے کی وجہ سے طلاق میں اضافہ کی اہم وجوہات صبر کا پیمانہ ختم ہوگیا۔ مسائل و ذہنی دباؤ بڑھتا جارہا ہے جس سے افراد میں صبر و تحمل بالکل ختم ہوتا جارہا ہے ہمیں اپنی نسل کو صبر کی اہمیت سے اجاگر کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ لوگوں نے شادی کو کاروبار سمجھ لیا ہے جہیز کی ڈیمانڈ نے ہزاروں بچیوں کی زندگیاں دائو پر لگا دی ہیں۔ جہیز ایک ناسور ہے جو ہمارے معاشرے میں کینسر کی طرح پھیل چکا ہے۔ اس لعنت نے لاکھوں بہنوں اور بیٹیوں کی زندگی کو جہنم بنا رکھا ہے۔ درحقیقت جہیز خالص ہندوستانی رسم ہے اور ہندو معاشرے میں تلک کے نام سے مشہور ہے جسے آج ہمارے مسلم معاشرے نے اپنا لیا ہے۔ ہمیں اس لعنت سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہو گا اس موقع پر یارکشائر ادبی فورم کی چیئرپرسن غزل انصاری معروف میڈیا پرسن شمیم اشرف کونسلر صبیحہ خان کونسلر کنیز اختر سمعیہ اختر اور دیگر نے پروفیسر میمونہ کی دینی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں کمیونٹی کے لیے رول ماڈل قرار دیا۔