سی ڈی اے، آڈٹ کے دوران کروڑوں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

September 20, 2019

اسلام آ باد (ر انا غلام قادر، نیوز رپورٹر) سی ڈی اے کے مالی حسا بات بر ائے 2018.19کے آڈٹ کے دوران بے قا عدگیوں اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے نے پارک اینکلیو فیز ون کی اراضی پر غیر قانونی طور پر مکان تعمیر کرنے والے 22افراد کو بی یو پی ایوارڈ میں شامل کیا جس سے ادارے کو 117ملین روپے کا نقصان ہوا۔ ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے نے سیکٹر ایچ سولہ میں جیل کیلئے اراضی ایکوائر کی ۔ انہوں نے دو بھٹہ مالکان کو بھی ادائیگی کردی جب جیل کی اراضی کی موقع پر نشاندہی کی گئی تو پتہ چلا کہ یہ بھٹے جیل کی حدود میں واقع ہی نہیں ا سطرح 15ملین روپے کی بلا جواز ادائیگی کی گئی ۔ ڈائریکٹر لینڈ و بحا لیات نے موضع چہان اور لنڈ امستال کے متاثرین کو سیکٹر آئی بارہ میں پلاٹ الاٹ کرنے تھے۔ 43متاثرین میں سے صرف پانچ کو سیکٹر آئی بارہ میں پلاٹ الاٹ کئے گئے۔ باقی با اثر متاثرین کو سیکٹر آئی ٹین ون اور مارگلہ ٹائون فیز ٹو میں پلاٹ الاٹ کئے گئے جس سے 114ملین روپے کا نقصان ہوا کیونکہ یہ پلاٹ مہنگے تھے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز نے پارلیمنٹ لاجز کا کیفے ٹیریا بغیر اوپن ٹینڈر کے دیا ۔ ٹھیکیدار سے کرایہ اور یوٹیلٹی بلز کی مد میں ایک کروڑ روپے کی ریکوری نہیں کی گئی۔ ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ نے پلاٹ بحال کئے لیکن 243ملین روپے بحالی چارجز کی ریکوری نہیں کی۔ بی سی ایس نے نان کنفرنگ کی مد میں 320ملین روپے کی ریکوری نہیں کی۔ ڈائریکٹر میونسپل ایڈمنسٹر یشن نے ایڈورٹائزنگ کی مد میں 66ملین روپے وصول نہیں کئے ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز اینڈ گو رنمنٹ ہاسٹلز نے کرائے کی مد میں 51لاکھ روپے کی ریکوری نہیں کی۔ ڈائریکٹڑ اسٹیٹ مینجمنٹ ٹو نے ایک نجی ہسپتال کو اوپن سپیس بغیر آکشن کے دیدی اور کرایہ کی ریکوری نہیں کی ۔ مئی 2016میں سیکٹر ای بارہ میں 71ملین کا ٹھیکہ دیا گیا۔ آئی بارہ کی ڈویلپمنٹ کا ٹھیکہ 49ملین روپے میں دیا گیا۔ یہ رقوم استعمال نہیں کی گئیں ۔ سی پندرہ کیلئے 2017.18میں ڈویلپمنٹ کیلئے 262ملین روپے رکھے گئے لیکن کام نہیں کیا گیا۔ ڈائریکٹر روڈز نارتھ نے قیمتوں کی کمی کی کلاز کو استعمال نہیں کیا اور ٹھیکیدار کی مدت میں توسیع کرکے ادارے کو 36لاکھ روپے کانقصان پہنچایا۔ ڈائریکٹر ریونیو نے پراپرٹی ٹیکس کی مد میں 640ملین روپے کی ریکوری نہیں کی۔ ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ ٹو نے پر یمئم کی مد میں دو ارب 19 کروڑ 70 لاکھ روپے کی ریکوری نہیں کی ۔ ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ ٹو نے کیپٹل ویلیو ٹیکس اور ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 57ملین روپے کی ریکوری نہیں کی ۔ رپورٹ میں شعبہ ایچ آر پر بھی تنقید کی گئی ہے کہ متعدد انکوائریاں زیر التواء ہیں جنہیں مکمل نہیں کیا گیا۔ رپورٹ میں سیکٹر آئی نائن ٹو انڈسٹریل ایریا کے پلاٹ نمبر 52, 53, 54, 57, 58, 59 اور 60 کی گمشدگی کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔ سید پور ولیج میں میسرز ایکسیڈ پر ائیویٹ لمیٹڈ سے 455ملین روپے کرائے کی مد میں وصول نہیں کئے گئے۔ یہ ایڈیشنل کلکٹر ریو نیو کی ذمہ د اری تھی۔انہوں نے متعدد کیسز میں ریکوری نہیں کی ۔ پراپرٹی ٹیکس کی مد میں 623ملین وصول نہیں کئے گئے۔ رپورٹ میں پارک اینکلیوکے پلاٹوں کا قبضہ نہ لینے پر بھی تنقید کی گئی۔