اُمید کا دِیا

October 13, 2019

مصنّف: احفاظ الرحمٰن

صفحات110:، قیمت: 180روپے

ناشر:نیشنل بُک فائونڈیشن، اسلام آباد

احفاظ الرحمٰن کا نام ہی اُن کی ایک معتبر شناخت، سند، حوالہ ہے۔ کوچۂ صحافت کی خاک چھانتے اَن گنت طلبہ (بہ شمول راقم الحروف) کے استاد، استاد الاساتذہ، جیّد، جرأت مند صحافی (بلکہ صحافت کی ایک پوری تاریخ)، شاعر، مترجّم۔ اُن کی شخصیت کے اَن گنت حوالے ہیں اور ہر حوالہ ہی اپنی جگہ ایک مکمل تعارف ہے۔1967ءمیں ’’اخبارِ جہاں‘‘ سے صحافت کا آغاز کیا۔ ملک کے بڑے اخبارات و رسائل سے وابستہ رہے۔ چین میں غیرمُلکی زبانوں کے اشاعت گھر میں 12سال تک چینی لٹریچر پر کام کیا۔ صحافیوں کی ٹریڈ یونین، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری کے فرائض سنبھالے، تو دو سال فیڈرل یونین کی بھی صدارت کی۔

آمریت اور آمرانہ جمہوریت، ہر دو ادوار میں صحافت کے تپتے ریگ زاروں پر آبلہ پائی کی تاریخ رقم کرنے والوں میں احفاظ الرحمٰن کا نام سرِفہرست ہے۔ اُن کی اِسی طویل جدوجہد پر مبنی کتاب ’’سب سے بڑی جنگ‘‘ شایع ہوکر خاصی مقبولیت حاصل کرچُکی ہے، جس کاانگریزی ترجمہ آکسفورڈ یونی ورسٹی پریس نے شایع کیا۔ اس کے علاوہ نظم و نثر کی 26 طبع زاد اور ترجمہ شدہ کتابیں بھی مارکیٹ میں آچکی ہیں۔ نیز، درجنوں مضامین، کالم دنیا کے ممتاز رسائل و جرائد میں شایع ہوئے۔

احفاظ الرحمٰن اپنی بےحد حسّاس طبیعت کے سبب بچّوں سے خصوصی لگائو رکھتے ہیں اور بچّوں کی تعلیم و تربیت، کردار سازی اور شخصیت سازی ہمیشہ سے اُن کی دل چسپی کے موضوعات رہے۔ اس حوالے سے متعدد کہانیاں، نظمیں لکھ چُکے ہیں۔ چین کی انعام یافتہ کہانیوں کے ترجمے کیے، تو طبع زاد ناول، نظمیں بھی لکھیں۔

زیرِتبصرہ ناول ’’اُمید کا دِیا‘‘بھی بچّوں کے لیے لکھا گیا ایک بہت دل چسپ، معلوماتی اور سبق آموز ناول ہے۔ ناول کا پلاٹ بنیادی طور پر تین منفرد کرداروں ’’کتاب جہاں، بانکے میاں اور ببلو میاں‘‘ کے گرد بُنا گیا ہے، مگر جوں جوں کہانی آگے بڑھتی ہے، کئی اور اچھوتے کردار بھی اس میں شامل ہوتے چلے جاتے ہیں، جیسے ہوا پری، گامبی، ہارون مرہم اور روشن علی پروانہ وغیرہ۔

پورا ناول خاص طور پر بچّوں کی نفسیات مدّنظر رکھتے ہوئے لکھا گیا ہے، جس کی زبان بےحد سادہ، سلیس، رواں اور کہانی بہت جان دار ہے۔ 110صفحات پر مشتمل چھوٹا سا ناول ایک لمحے کو بھی قاری کی محویت اور تسلسل ٹوٹنے نہیں دیتا۔ آغاز سے اختتام تک اپنے حصار ہی میں لیے رکھتا ہے۔ قیمت بھی نہایت مناسب اور سرِورق رنگین، اُجلا، بچّوں کے ذوق، مزاج سے عین ہم آہنگ ہے۔