بلاول نے بھی احتجاجی تحریک شروع کردی

October 19, 2019

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کیخلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو مزید وقت دینا ملکی سالمیت سے کھیلنے کے مترادف ہے، اداروں کو متنازع بنایا جا رہا ہے، سلیکٹڈ لوگ عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے، سلیکٹرز ملک میں جمہوریت بحال کریں، کراچی کے لوگوں نے خان کو گھر بھیجنے کا فیصلہ دیدیا ہے، اپوزیشن جماعتیں بھی خان کیخلاف متحد ہو گئی ہیں، عمران خان کو اب گھر جانا ہو گا، عوام کی طاقت سے سلیکٹڈ حکمرانوں کو اٹھا کر باہر پھینک دینگے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سلیکٹرز کو حکمرانوں کی پشت پناہی چھوڑنا ہو گی، اب ہم خاموش نہیں رہ سکتے، خان کی دھاندلی زدہ حکومت کو بے نقاب کرکے رہیں گے، سیاسی مخالفین کے خلاف نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے، عمران نے کراچی کو دھوکہ دیا ہے اور کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا ہے، میں کراچی کا بیٹا ہوں، کراچی کا حصہ وفاق سے چھین کر رہوں گا، لاڑکانہ میں پہلے بھی دھاندلی ہوئی اور اب دوبارہ دھاندلی کی گئی، ہم دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے اور اپنی سیٹ واپس لینے کیلئے ہر فورم پر جائینگے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

عمران نے کراچی کو دھوکہ دیا اور شہر کو لاوارث چھوڑ دیا ہے، بلاول

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزار قائد پر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت سانحہ شہداء کارسازاور سلیکٹڈ حکومت کی ناکامی کے خلاف جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے مرکزی اور صوبائی رہنما، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹر اور پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے رہنما بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ سانحہ 18 اکتوبر کی تلخ یاد میں آج بھی ہمارے ذہنوں میں زندہ ہیں۔

ہم اپنے شہداء کو بھولے نہیں اور نہ ہی انہیں بھول سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو شہید نے اپنی جان دیدی مگر کسی آمر کے سامنے سر نہیں جھکایا، کیا یہ وہ پاکستان ہے جس کیلئے ہمارے پیاروں نے قربانیاں دیں؟ کیا یہ وہ پاکستان ہے جس کا خواب جناح نے دیکھا؟ یہ وہ پاکستان نہیں جس کا خواب جناح نے دیکھا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھوا کر معاشی خود مختاری کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر کام بند کر دیا گیا اور معیشت ڈوب رہی ہے۔ اندھے کو بھی نظر آ رہا ہے کہ کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ لوگ عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار 2018 ء میں 3 روز تک انتخابی نتائج نہیں دیئے گئے۔