ٹرمپ کے وکلاءنے مواخذہ تحریک کو غیر قانونی قرار دیدیا

October 20, 2019

واشنگٹن (اے پی پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی کوششوں میں تیزی آگئی ہے جبکہ صدر کے وکلاءنے ان کوششوں کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے دیا ہے، ایوان کی انٹیلیجنس کمیٹی کے چیئر مین ایڈم سکف کا کہنا ہے پانچ گواہوں نے صدر کی طرف سے اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کا ثبوت دیا ہے اور امریکی صدر کے خلاف مواخذہ با ضابطہ طور شروع کیا جاسکتا ہے، گواہوں کی معلومات سے ثابت ہوا کہ امریکی صدر نے اپنے سیاسی حریف جو بائیڈن کو بدعنوانی میں ملوث کرنے کی خاطر ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران یو کرائن کے رہنما ولادی میر زلسنکی کے فوجی امداد کے معاملات طے کئے۔دوسری طرف وائٹ ہاؤس اور امریکی صدر کے ذاتی وکیل روڈی گیولیانی نے مواخذہ کی تحریک کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا ہے جبکہ ڈیموکریٹس یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ ٹرمپ آئندہ سال کے صدارتی انتخابات جیتنے کی خاطر امریکی قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کی روس کے امور سے متعلق سابق ماہر فیونا ہل نے کانگریس کے تفتیش کاروں کو بتا یا کہ کئی اعلیٰ سطحی معاونین کی رپورٹ سے ٹرمپ اور زلسنکی کے درمیان فون کال سے امریکی صدر کی بدعنوانی ثابت ہوتی ہے۔