35 لاکھ نہیں تقریباً 4 لاکھ تاجر ٹیکس دیتے ہیں، حفیظ شیخ

October 29, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش جاری رکھیں گے,حفیظ شیخ

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے ہڑتالی تاجروں سے مذاکرات کیے اور کہا کہ ٹیکس نہ دینے والے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔

مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ صرف 3 لاکھ 92 ہزار تاجر ٹیکس دیتے ہیں، 35 لاکھ تاجر ٹیکس نہیں دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوشش ہے کہ ٹیکس نہ دینے والے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، ایف بی آر کے ٹیکس نظام میں بھی بہتری لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مشیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ جو بھی زیادہ آمدنی کما رہے ہیں وہ ٹیکس دیں، باہر کے لوگ یہاں پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ٹیکس کا دائرہ وسیع کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم موجودہ ٹیکس دہندگان پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، تاجروں کو سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ فارن ایکسچینج میں اضافے اور ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، تاجر برادری ملک کے نظام کاحصہ ہے، معیشت میں بہتری ان کی مدد کے ساتھ آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں کو اہم اسٹیک ہولڈرز سمجھتے ہیں، جاری کھاتوں کا خسارہ کم ہوا ہے، آئی ایم ایف وفد کے ساتھ مذاکرات ہوئے ہیں جس نے ملکی معاشی کارکردگی کوسراہا ہے۔

مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ معاشی استحکام نظر آرہا ہے، ٹیکسوں کا دائرہ کار وسیع کر رہے ہیں، حکومتی آمدن میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، بجٹ خسارہ کم ہو رہا ہے۔

عبدالحفیظ شیخ نے یہ بھی کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے، ٹیکس آمدن بڑھنے سے قرضے واپس ادا کرسکیں گے، ایکسپورٹ بڑھانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے بجلی اور گیس پر سبسڈی دے رہے ہیں۔