کرتارپور :بھارتی وی لاگرز پاکستان کے گُن گانے لگے

November 14, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

بھارتی ویلاگرز پاکستان کے گُن گانے لگے

معروف یوٹیوبر کارل راک اور اُن کی اہلیہ بھارتی وی لاگر منیشا کرتار پور دربار صاحب کو دیکھ کر پاکستان کے گُن گانے لگے، انہیں سرحد پار کرتے ہی واضح فرق محسوس ہو گیا۔

یوٹیوب پر 8 کروڑ سے زائد سبسکرائیبر رکھنے والے کارل راک نے اپنے نئے وی لاگ میں اپنی اہلیہ کو بارڈر پار کرتار پور دربار صاحب میں حاضری کے لیے بھیجا۔

کارل راک نے اہلیہ کو ’گڈ بائے ‘ کہنے سے قبل ہدایت کی کہ وہ بارڈر کے پار جاکر نمستے نہیں بلکہ السلام علیکم کہیں اور منیشا نے بھی بلکل ویسا ہی کیا۔ کرتار پور میں تعینات سیکورٹی کے لوگوں سے گفتگو کا آغاز منیشا نے السلام علیکم سے کیا۔

انہوں نے کرتارپور راہداری پر پہنچنے کے بعد ٹرمینل کی عمارت اور دیگر جگہوں کی ویڈیو بھی بنائی۔

منیشا نے کرتار پور راہداری کا استعمال کرتے ہوئےبھارت سے آنے والے تمام سکھ یاتریوں کو پاکستان میں داخلے کا طریقہ کار بتایا۔






انہوں نے اپنے وی لاگ میں کرنسی اکسچینج سے لے کر دربارصاحب کے تما م اصولوں سے آگاہ کیا۔

منیشا نے کرتارپور راہداری پہنچنے پر بھارتی کرنسی تبدیل کرکے امریکی ڈالر اور کچھ پاکستانی روپے بھی حاصل کیے اور نیشنل بینک آف پاکستان کی رسید بھی دکھائی۔

پاکستانی حکومت کو 20ڈالر دینے پر منیشا نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے بھارتی سکھ یاتریوں کی آسانی کے لیے یہ سب کیا ہے، بھارت کو ان 20 ڈالرز پر تنقید نہیں کرنی چاہئے، ہمیں یہ رقم دینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

منیشا نے اپنی ویڈیو میں گردوارہ کرتار پور کی صفائی کے حوالے سے بار بار ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں پہنچ کر خوش بھی ہوں اور افسردہ بھی کیونکہ مجھے تھوڑی دیر بعد یہاں سے واپس جانا ہے۔

انہوں نے لنگر خانے کے اندرونی مناظر بھی دکھائے جہاں مختلف کھانے پکائے جارہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں دو وقت لنگر تقسیم کیا جاتا ہے ۔ تمام مذاہب کے لوگ یہاں آکر لنگر تناول کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اُن کا کرتار پور آنے کا تجربہ بےحد اچھا رہا اور اب وہ محسوس کر رہی ہیں کہ انہیں پاکستان کے دیگر شہر کراچی ، اسلام آباد اور لاہور بھی سیر کے لیے جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے: کرتارپور میں’بلھے شاہ‘ کا کلام پڑھنے والا فقیر

بارڈر کی دوسری جانب منیشا کے شوہر کارل اُن کا 6 گھنٹے مسلسل انتظار کرتے رہے ۔ جب وہ واپس آئیں تو منیشا نے انہیں پاکستان میں اپنے تجربے کے بارے میں بتایا کہ ’پاکستان بہت صاف ستھرا تھا اور وہاں کے لوگ تہذیب یافتہ تھے ۔‘

یہ بھی پڑھیے: 1971 کی پاک بھارت جنگ میں گوردوارہ کرتار پور تباہ ہونے سے کیسے بچا؟

منیشا نے بتایا کہ انہوں نے صرف ایک بارڈر ہی پار کیا تھا مگر وہ واضح فرق محسوس کر رہی تھیں۔

کارل نے منیشا سے کہا کہ اس ویڈیو پر اب بے شمار نفرت پھیلانے والے تبصرے سامنے آئیں گے آپ اُن لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہیں گی؟

اس کا جواب دیتے ہوئے منیشا نے کہا کہ پاکستان کے لوگ بہت اچھے ہیں ، بہت زیادہ اچھے ہیں۔ آپ لوگ میڈیا اور سیاست پر دھیان مت دیں اور اپنےدماغ کا استعمال کریں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا میڈیا جو بھی کہے لیکن میں پاکستان کے لوگوں کے بارے میں کچھ بُرا نہیں کہوں گی۔

ویلاگ کے وائرل ہونے کے بعد کارل نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ منیشا نے امن کا حل تلاش کرلیا وہ یہ ہے کہ ’میڈیا اور سیاست دانوں کی نہ سنیں ۔‘