دُھوپ کے پار

November 24, 2019

شاعر:سَحر تاب رُومانیؔ

صفحات: 160،قیمت: 400 روپے

ناشر:تہذیب پبلی کیشنز،کراچی۔

سَحر تاب رُومانیؔ اسّی کے وسط عشرے سے شعر گوئی کی راہ پر گام زن ہیں۔مختلف برسوں میں شایع ہونے والے مجموعے’’گفتگو ہونے کے بعد‘‘،’’ممکن‘‘اور ’’زندگی کے چاک پر ‘‘ درحقیقت اُن کے شاعرانہ سفر کے احساسات، مشاہدات ہیں۔لفظ سے اُن کا رشتہ نہایت گہرا ہونے کے ساتھ زمین سے جُڑا ہوا بھی ہے۔

ایک نظر اُن کے رنگِ سُخن پر بھی ڈالتے ہیں؎کسی کے لفظ، کسی کی زمین لیتے ہیں…غزل جو کہہ نہیں پاتے، وہ چھین لیتے ہیں۔؎خود کو سدا رکھا ہے یہاں آئنہ مثال…اپنی ہی ذات کے تو منافی نہیں ملے۔؎چلتے چلتے میں تھک گیا ہوں سحرؔ…ہر سفر مَیں نے پا پیادہ کیا۔