مجھے پولیس نے وین میں بند کر دیا: سعد رفیق

November 21, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل کی سماعت

سابق وزیرِ ریلوے اور مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے عدالت کے روبرو پولیس پر الزام لگایا ہے کہ اس نے مجھے وین میں بند کر کے رکھا اور اپنے وکلاء سے بات بھی نہیں کرنے دی۔

خواجہ سعد رفیق کو پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کے سلسلے میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں جج جواد الحسن جواد نے کیس کی سماعت کی۔

لاہور کی احتساب عدالت نے پیرا گون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 29 نومبر تک توسیع کر دی۔

عدالت کے روبرو سعد رفیق نے شکایت کی کہ پولیس کا سلوک ہم سے اور عدالت آنے والوں سے ناروا ہے، پولیس نے مجھے 22 منٹ حبسِ بے جا میں رکھا، سائرن بجائے اور گاڑی میں بند کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے عدالت میں بھی اپنے وکلاء سے بات کرنے نہیں دی جا رہی، سول کپڑوں میں سیکیورٹی اہلکار میرے اوپر مسلط کر دیئے گئے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے عدالت سے استدعا کی کہ آزادیٔ رائے کے اظہار کا حق تو مجھ سے نہ چھینا جائے، کمرۂ عدالت سے باہر لوگ مجھ سے سوال پوچھتے ہیں، میں ان کو جواب دیتا ہوں مگر مجھے بات نہیں کرنے دی جا رہی۔

احتساب عدالت کے جج نے انہیں جواب دیا کہ آپ کو اپنے وکلاء سے بات کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا تاہم عدالت میں ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، فریقین کے جواب آنے دیں، عدالت اس پر قانون کے مطابق فیصلہ دے گی۔

یہ بھی پڑھیئے: ملک دھمکیوں سے نہیں چلایا جاسکتا، سعد رفیق

رہنما مسلم لیگ نون خواجہ سعد رفیق نے استدعا کی کہ مجھے اسلام آباد جانا ہے۔

عدالت نے کہا کہ آپ کی حاضری ہو گئی ہے، اب آپ اسلام آباد جا سکتے ہیں۔

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس احتساب عدالت کے دروازوں کو بند کر رہی ہے، دروازے بند کر کے پنجاب پولیس نے توہینِ عدالت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اور میرے بھائی سلمان رفیق کو 22 منٹ تک پولیس وین میں محبوس رکھا گیا، ہمارے وکلاء کے ساتھ پولیس نے دھکم پیل کی۔

سعد رفیق نے مزید کہا کہ پولیس کا رویہ مارشل لاء ادوار سے بدتر ہے، ہمیں میڈیا سے بات کرنے سے روکنا غیر قانونی اور غیر آئینی عمل ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کا فاشسٹ رویہ خود ان کی حکمرانی کی راہ میں رکاوٹ بن چکا ہے، بچہ جمہورہ ریاستی اداروں کو دھمکیاں دینے پر اتر آیا ہے۔