سانسوں کی کشتیاں

December 08, 2019

شاعر:غنی پہوالؔ

صفحات: 128،قیمت: 300 روپے

ناشر: رنگِ ادب پبلی کیشنز، اُردو بازار، کراچی

صوبہ بلوچستان، رقبے کے لحاظ سے مُلک کا سب سے بڑاصوبہ تو ہے ہی، تاہم اس کی تہذیب اور روایات بھی دیگر صوبوں سے بہت حد تک مختلف اور منفرد ہیں۔ سنگلاخ پہاڑوں میں رہنے والے بلوچ صدیوں سے غیّور اور بہادر مانے جاتے ہیں۔ اگر ایک طرف اُن میں جرأت، بے خوفی اور عزم و ارادہ ہے، تو دوسری طرف اُن میں محبّت کا ہنر اور تخلیق کی آنچ کا جوہر بھی بدرجۂ اتم موجود ہے۔صاحبِ کتاب بلوچستان کے ایک ایسے ہی فرزند ہیں کہ جن میں تخلیق کا مادّہ کُوٹ کُوٹ کر بَھرا ہے۔

اُن کی تخلیق، مشاہدے اور احساس کا مُرکّب ہے۔ اُن کی شاعری میں اپنی زمین اور اپنے افراد کا ذکر قدم قدم پر نظر آتا ہے۔ کہیں یہ ذکر بہ صورتِ احتجاج ہے، تو کہیں بہ صورتِ اُلفت ۔غنی پہوال نے اپنے تمام تر احساسات اوّلین مجموعے’’سانسوں کی کشتیاں‘‘ میں بلا تردّد قارئین کے سامنے پیش کیے ہیں، لیکن بیک فلیپ پر اُن کی شاعری کے بارے میں پیش کی جانے والی رائے میں پروف کی کئی غلطیاں پڑھنے والوں پر اچھا تاثّر قائم نہیں کرتیں۔