نئے سال کے آغاز پر علی ظفر نے نظم کہہ دی

January 01, 2020

Your browser doesnt support HTML5 video.

علی ظفر کی نئی نظم انہی کی زبانی

اداکار و گلوکار علی ظفر نے نئے سال کی آمد کے موقع پر لکھی گئی نظم کے اشعار خود سنائے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر علی ظفر نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ مداحوں کو نئے سال کے حوالے سےلکھی نئی نظم سنارہے ہیں۔

پاکستان اور بھارت میں اپنی آواز اور اداکاری کا لوہا منوانے والے علی ظفر اب شاعری میں بھی خوب نام بنا رہے ہیں۔

نئے سال کے موقع پر شیئر کی جانے والی نظم میں علی ظفر نے اپنے الفاظ کو اپنی آواز سے چار چاند لگا دئیے۔

ویڈیو کے آغاز میں علی ظفر کا کہنا تھا کہ آج 2019 کا آخری دن ہے اور ناشتے کے وقت اُن کے ذہن میں چند اشعار آئے جو میں نے لکھے ، تو میں نے سوچا آپ کے لیے پڑھ دوں۔

علی ظفر کی نظم کے اشعار یہ ہیں۔

ہر سال کی طرح یہ سال بھی گزر جائے گا

کہیں پہ کچھ بگڑے گا کہیں سنور جائے گا

کئی دل ٹوٹیں گے، کئی آنکھیں بھر آئیںگی

لکیریں وہی رہیں گی ، قسمتیں بدل جائیں گی

کئی اپنے بیگانے ، کئی اجنبی دوست بن جائیں گے

بُھولے ہوئے افسانے پھر خود کو دہرائیں گے

عاشق کئی اپنے یاروں سے مل بیٹھیں گے

کئی معشوق اپنے پیاروں کو ستائیں گے

سیاسی تماشہ گرپھر سے اپنی دکانیں چمکائیں گے

حق پہ لڑنے والے لڑیں گے، یا مر جائیںگے

غریب ٹھٹھرتے ہوئے روٹی کی تلاش میں دن گزریں گے

اور رئیس رات بھر نئے سال کا جشن منائیں گے

علی ظفر کی شاعری کی اس ویڈیو کو اُن کے مداحوں کی جانب سے خوب پسند کیا جارہا ہے۔

نظم کے ختم ہونے کے بعد انہوں نے نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر اُن لوگوں کو ضرور یاد کریں جن کے پاس وہ نہیں ہے جو آپ کے پاس ہے۔