جرمنی میں مجرم بن کر مجرم پکڑنے کا نیا قانون منظور

January 19, 2020

برلن(این این آئی)جرمنی میں ایک نیا قانون منظور کر لیا گیا، جس کے تحت قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ان کے تفتیش کار انٹرنیٹ اور ڈارک نیٹ پر چائلڈ پورنوگرافی کے خلاف زیادہ بہتر اور مؤثر طور پر کام کر سکیں گے۔ غیرملکی رپورٹس کے مطابق وفاقی جرمن پارلیمان میں منظور کیے گئے اس نئے قانون کی ارکان کی بہت بڑی اکثریت نے حمایت کی۔ چائلڈ پورنوگرافی کی روک تھام کے لیے بنائے گئے نئے قانون میں دو بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔سخت شرائط کے تحت تفتیش کاروں کو چیٹ رومز میں کمپیوٹر سے بنائی گئی چائلڈ پورن گرافکس استعمال کرنے کی اجازت ہو گی تا کہ ایسا مواد خریدنے، فروخت کرنے یا پھیلانے والوں تک رسائی ممکن ہو سکے۔اسٹنگ آپریشنز کے دوران بھی جو شخص چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث پایا گیا، اسے قانون کے تحت سزا سنائی جا سکے گی۔ قبل ازیں اگر تفتیش کاروں کے اکسانے یا ایسے کسی آپریشن میں کوئی شخص چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث ہوتا تھا، تو اسے مجرم قرار نہیں دیا جا سکتا تھا۔جرمن وزیر انصاف کرسٹینے لامبریشٹ کا کہنا تھا کہ حکومت تفتیش کاروں کو ہر ممکن اختیارات دینا چاہتی ہے تاکہ ایسے جرائم کے مرتکب افراد، غیر مہذب ویب سائٹس کے منتظمین اور آپریٹرز کو پکڑا جائے اور انہیں سزائیں سنائی جا سکیں۔دوسری جانب جرمنی میں چلڈرن فنڈ نامی چیرٹی نے اس قانون کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا قدم ہے جبکہ اس حوالے سے ابھی مزید اصلاحات کی بھی ضرورت ہے۔