امریکا چین تجارتی کشیدگی کم، عالمی معیشت میں بہتری کا امکان، آئی ایم ایف

January 21, 2020

واشنگٹن، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کے بعد غیر یقینی کی صورتحال ختم ہوئی ہے، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مطابق صورتحال میں بہتری سے عالمی معیشت میں بہتری کے امکانات ہیں جبکہ بھارتی شرح ترقی میں تیزی سے کمی کے بعد دنیا بھر میں بہتری کسی حد مشکلات کا شکار ہوسکتی ہے۔ آئی ایم ایف نے ورلڈ ایکنامک آوٹ لک کی تازہ اپڈیٹ میں دنیا بھر میں شرح ترقی میں کمی کے تخمینے کو پہلے کے مقابلے میں 10 فیصد کم کرکے دکھایا ہے۔ اس سے پہلے اکتوبر میں آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں 2020ء میں عالمی شرح ترقی کا تخمینہ کم کرکے 3.3 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔ آئی ایم ایف کے اندازے کے مطابق 2021ء میں گوبل گروتھ 3.4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق بھارت کی معاشی ترقی میں تیزی سے کمی بھی عالمی شرح ترقی پر اثر انداز ہورہی ہے کیوں کہ بھارت عالمی شرح ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسی طرح چین اور امریکا کے درمیان تاحال کئی معاملات حل طلب ہیں اور یہ بھی ایک بڑا فیکٹر ہوسکتے ہیں۔ امریکا اور چین میں تجارتی معاہدے کے بعد 2020ء میں چین کی شرح ترقی 6 فیصد رہنے کا امکان ہے جو کہ گزشتہ برس 5.8 فیصد رہی۔ آئی ایم ایف کے مطابق ٹرمپ کے یورپی یونین سے تجارتی تنازع اور ایران کیساتھ محاذ آرائی سے بھی عالمی شرح ترقی کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور یہ اندازوں سے کم رہ سکتی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی شرح ترقی 2018ء میں 5.5 رہی، اسی طرح 2019ء میں کم ہوکر 3.3 فیصد تک رہی، 2020ء میں 2.4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ 2024ء میں 5 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی ہے۔ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 2018ء میں 3.9 فیصد رہی، 2019ء میں 7.3 فیصد رہی جبکہ 2020ء میں 13.5 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اسی طرح پاکستان میں کرنٹ اکاونٹ بیلنس 2018ء میں منفی 6.3 فیصد رہا، 2019ء میں منفی 4.6 فیصد تک۔ 2020ء میں منفی 1.6 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ اسی طرح پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 2018ء میں 6.1 فیصد رہی، 2019ء میں یہ شرح برقرار رہی، 2020ء میں یہ شرح بڑھ کر 6.2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ بھارت کی معاشی ترقی 2018ء میں 6.8 فیصد رہی، 2019ء میں 6.1 فیصد، 2020ء میں 7 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ بھارت میں مہنگائی کی شرح 2018ء میں 3.4 فیصد رہی، 2019ء میں یہی شرح برقرار رہی اور 2020ء میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ اسی طرح بنگلہ دیش کی معاشی ترقی 2018ء میں 7.9 فیصد رہی، 2019ء میں 7.8 فیصد، 2020ء میں 7.4 فیصد اور 2021ء میں 7.3 تک رہنے کی پیش گوئی ظاہر کی گئی ہے۔ بنگلہ دیش میں مہنگائی کی شرح 2018ء میں 5.6 رہی جبکہ 2019ء سے لیکر 2021ء تک 5.5 تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔ بنگلہ دیش کا کرنٹ اکاوئنٹ خسارہ 2018ء میں منفی 2.4 فیصڈ رہا، 2019ء میں منفی 2 فیصد، 2020ء میں منفی 2.1 اور 2021ء میں منفی دو فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔