بھارت جس راہ پر چل رہا ہے وہ تباہ کن ہے، وزیراعظم عمران خان

January 22, 2020

Your browser doesnt support HTML5 video.

بھارت جس راہ پر چل رہا ہے وہ تباہ کن ہے، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس راہ پر چل رہا ہے وہ تباہ کن ہے۔

عالمی اقتصادی فورم کے دوران بین الاقوامی میڈیا کونسل سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران ہندتوا نظریے کے حامی ہیں اور اس کی وجہ سے اس ملک میں رہنے والی دیگر اقلیتوں، جیسے مسلمانوں اور عیسائیوں کو مسائل کا سامنا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت اس وقت جس راستے پر چل رہا ہے وہ اسے تباہی کی جانب لے جائے گا۔

ان کا کہنا تھا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کشمیر کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھی جبکہ خبردار کیا کہ لائن آف کنٹرول پر یہ کشیدگی کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

گزشتہ برس فروری میں بھارتی فضائیہ کی دراندازی کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب بھی دیا، پائلٹ گرفتار ہوا جسے خیرسگالی کے جذبے کے طور پر واپس کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں نریندر مودی کی غلط پالیسی کے باعث حالات خراب ہوئے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مودی حکومت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو کئی ماہ سے گھروں میں قید کر رکھا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی فورم کو چاہیے کہ کنٹرول لائن پر مبصرین بھیجے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے جبکہ بھارت کے ساتھ تمام تنازعات کو پُرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

’ماضی کی حکومتوں نے امریکا سے وعدے کرکے غلطی کی‘

افغانستان کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا سمجھتا تھا کہ افغانستان کا مسئلہ طاقت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ طاقت کے استعمال کی مخالف کی اور اس وجہ سے مجھے طالبان کا حامی بھی کہا گیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی ماضی کی حکومتوں نے امریکا سے وعدے کرکے غلطی کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ امریکا کو افغانستان میں ناکامی ہوئی تو اس نے پاکستان کو ذمے دار ٹھہرایا۔

پاکستان اور امریکا تعلقات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات فروغ پارہے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تجارت کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

’معیشت کی بہتری کیلئے درست سمت میں ہیں‘

پاکستانی معیشت کی کمزوری پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان 60 کی دہائی میں ایشیا کی ابھرتی ہوئی معیشت تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل کی کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ کرپشن کی وجہ سے پیچھے رہا، ماضی میں حکمرانوں نے ذاتی مفاد کے لیے اداروں کو تباہ کیا۔

اپنی حکومت کی کارکردگی بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کے لیے ہماری حکومت درست سمت میں ہے۔

وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ جمہوری حکومت کو خارجہ پالیسی میں فوج کا مکمل تعاون بھی حاصل ہے۔