جامعہ کراچی: وائس چانسلر کے تقرر کیلئے تلاش کمیٹی پر سینئر پروفیسرز نے سوال اٹھادیے

January 25, 2020

جامعہ کراچی میںوائس چانسلر کےتقرر کے لیے بنائی گئی تلاش کمیٹی پر سینئر پروفیسرزنے سوال اٹھا دیے ہیں۔ صوبے کی سرکاری جامعات کے چانسلر اور وزیر اعلیٰسندھ کو پروفیسر ڈاکٹر محمد احمد قادری، پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر، پروفیسر ڈاکٹر بلقیس گل، پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ جمال احمد صدیقی، پروفیسر ڈاکٹر عارف کمال اور پروفیسر ڈاکٹر جمیل کاظمی نے مکتوب لکھا ہے۔

مکتوب میں کہا ہے کہ انہوںنے بھی وائس چانسلر کے لیے درخواست جمع کروائی تھی لیکن انہیںشارٹ لسٹ نہیںکیا گیا، اس لیے انہیں شارٹ لسٹ کرنے کا معیار بتایا جائے۔

سینئر پروفیسرز کے مکتوب کا عکس

ان کا کہنا ہے کہ 29 جون 2019 کو جو اشتہار جاری کیا گیا تھا اس میںمعیار یہ رکھا گیا تھا کہ درخواست دینے والے امیدوار کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے منظور شدہ قومی و بین الاقوامی جریدوںمیںکم از کم 25 تحقیقی مقالے شائع ہوں، درس و تدریس اور سینئر انتظامی عہدوںپر کام کرنے کا 20 سال کا تجربہ ہو۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلے اشتہار کی مدت ختم ہونے کے بعد اکتوبر 2019 میں جان بوجھ کر ترمیم کی گئی اور پاکستان کی صفِ اول کی جامعہ میںڈاؤن گریڈڈ معیار رکھ دیا گیا، جس کی رو سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے منظور شدہ قومی و بین الاقوامی جریدوںمیںکم از کم تحقیقی مقالوںکی تعداد کم کرکے 15 کردی گئی اور تدریسی عہدوںپر 20 سال کے تجربے میںسے کم از کم 10سال سینئر انتظامی عہدوںپر تجربہ مانگا گیا۔

مکتوب میںمزید کہا گیا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے معیار کے مطابق ہم میںسے کچھ امیدوار پہلے ہی جامعہ کراچی اور وفاقی اردو جامعہ کے وائس چانسلر کے لیے اہل قرار دیے گئے ہیں، اس لیے حالیہ چھان بین میںہمارے نام شامل نہ کرنے پر سوال اٹھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ تلاش کمیٹی کے اراکین پر ہمیںشدید تحفظات ہیںکیونکہ وہ جامعہ کراچی سے براہ راست منسلک رہے ہیں، اس لیے بدنیتی اور اقرباء پروری کا احتمال ہے۔

انہوں نے درخواست کی ہے کہ جامعہ کراچی کے وسیع تر مفاد اور انصاف کے لیے اس عمل کو ختم کر دیا جائے۔

مکتوب کے ساتھ پروفیسرز نے اپنی سی ویز اور تمام دستاویزات بھی منسلک کی ہیں۔