کرپشن کا وائرس

January 27, 2020

رابطہ … مریم فیصل
پاکستان میں آٹا ،دال کا بحران اس تیزی سے پھیلا ہے جیسے چائنا کا کروناوائرس بھی نہیں پھیلا ہوگا ۔ خبریں ہیں کہ چائنا میں متاثرہ علاقے کو بند کردیا گیا ہے ایسے ہی جیسے پاکستان میں کئی علاقوں میں چکی مالکان نے چکی بند کردی اور لوگوں کو روٹی ملنا بند ہوگئی اور کھانے کے لالے پڑ گئے ۔اس کے بعد چینی بھی مہنگی ہوکر لوگوں کی پہنچ سے دور ہوگئی ۔ایسی خبریں سن کر ملک میں قحط سالی کا تصور آرہا تھا اس لئے پاکستان فون کر کے اورسوشل میڈیا کی سہولت سے فائدہ اٹھا کر سب رشتے داروں سے اس بارے میں دریافت کیا ۔خبر ملی کہ ایسے برے کیا بالکل بھی برے حالات نہیں ہیں سب خیر ہے تب کہیں سکون ملا کہ آٹا، دال سب دستیاب ہے۔بات یہ نہیں کہ بحران نہیں آیا بالکل آیا پریشانی بھی ہوئی کمی بھی ہوئی اور یہ سب پہلے بھی ہوتا تھا لیکن اس وقت اتنا ہائی لائٹ نہیں ہوتا تھا جتنا اس وقت کیا جارہا ہے ۔ اس وقت پاکستان میں بھی سردیوں کا موسم ہے آمدروفت میں مشکلات بھی پیش آرہی ہے پھر پاکستان میں ہر شعبے میں مافیا بھی بہت کام کرتا ہے ۔اس لئے بحران کی کیفیت پیدا کربھی دی جاتی ہے تاکہ بحران کی آڑ میں اپنا کام نکالا جاسکے ۔
اپنے اپنے مفاد کی یہ دوڑ ہی ملک میں کرپشن کو بھی جنم دیتی ہے ۔کیونکہ جب کام جلدی اور اپنے مطابق نہ ہو تو پھر اسے جلدی مکمل کرنے کے لئے شارٹ کٹ کا راستہ اختیار کیا جاتا ہے ۔یہی وہ کرپشن ہے جس کے بارے میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کہہ رہی ہے کہ پاکستان میں اس کا درجہ کم ہوگیا ہے ۔ درجہ کم ہوگیا اس کا مطلب کرپشن کاکم ہونا نہیں بلکہ پاکستان کا ان ممالک میں شامل ہونا ہے جہاں کرپشن نے زور پکڑا ہے ۔یہ تو ہونا ہی ہے کیونکہ پاکستان میں کرپشن ہر سطح پر ہے ۔ جیسا میں اوپری سطحوں پر بھی کہتی آئی ہوں کہ شارٹ کٹ لیا جاتا ہے اور شارٹ کٹ کا صاف مطلب کچھ لینا دینا ہی ہوتا ہے ۔اس کے بنا وہاں کوئی کام نہیں ہوتا یہ بات وہاں کے عوام کے ذہنوں میں پختہ ہوچکی ہے اسی لئے بڑے ،چھوٹے ہر کام میں رشوت لینا یا دینا عام بات سمجھی جاتی ہے جو ہر جھنجٹ سے نجات کا واحد ذریعہ بن چکی ہے ۔ اس میں صرف حکومتوں کو مور د الزام ٹہرانا ٹھیک نہیں عوام بھی اس میں شامل ہیں ۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے کہ اپنے گھر کا کچرا تو صاف کر لو لیکن اپنے گھر کے سامنے پڑا کچرا یہ سوچ کر چھوڑ دیا جائے کہ ہمیں کیا ۔۔لیکن یہ گندگی باہر سے اندر آنے والوں کے پیروں میں چپک کر آپ کے گھر میں بھی داخل ہوسکتی ہے کیااس وقت ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہمیں کیا۔ اس لئے یہ سب کو سمجھنا ہوگا کہ کرپشن اگر ملک میں موجود ہے چا ہے کسی بھی درجے پر تو یہ ختم تبھی ہوگی جب سب مل کر اسے ختم کرنا چاہیں گے۔