اقتدار حاصل کرنے کیلئے لیبرپارٹی کےاگلے قائد کو جیرمی کوربن کا طریقہ کار تبدیل کرنا ہوگا

January 28, 2020

لندن (نیوز ڈیسک) ڈیڑھ ہزار افراد سے کئے گئے ایک سروے رپورٹ کی بنیاد پر پیشگوئی کی گئی ہے، اگر لیبر پارٹی بورس جانسن کی جگہ اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے تو اس کے اگلے قائد کو جیرمی کوربن کے طریقہ کار کو تبدیل کرنا ہوگا۔ ڈیلی مرر کیلئے ڈیلٹا پول کی جانب سے کئے گئے سروے میں کہا گیا ہے کہ لیبر پارٹی کو ایک ایسے مضبوط قائد کی ضرورت ہے جو پارٹی کو کوربن دور سے اوپر لے جاسکے۔ جن لوگوں سے سوالات کئے گئے، ان میں سے 44 فیصد نے کہا کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے، اگر پارٹی بورس جانسن کو اقتدار سے بیدخل کرنا چاہتی ہےتو اسے مضبوط قائد تلاش کرنا ہوگا۔ یہ بات جیرمی کوربن کے آخری ہفتوں اور ان کے اگلے اقدامات افشا ہوجانے کے بعد سامنے آئی ہے، جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ جیرمی کوربن عراق جانا چاہتے تھے۔ اخبار کے مطابق سنڈے ٹائمز کو ملنے والے ڈاکومنٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جیرمی کوربن استعفیٰ دینے کے بعد اپنے طورپر’’فار دی مینی فائونڈیشن‘‘ قائم کرنا چاہتے تھے اور استعفیٰ سے قبل وہ ’’ریڈ وال‘‘ کے دورے کر کے پارٹی کی قیادت بائیں بازو کو منتقلی کو یقینی بنانا چاہتے تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ’’فار دی مینی فائونڈیشن‘‘ کے قیام پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا تھا جبکہ افشا ہونے والے دیگر آئیڈیاز عملے نے پیش کئے تھے لیکن وہ حتمی نہیں تھے اور ان کی کوئی ٹھوس بنیاد بھی نہیں تھی۔ ان منصوبوں میں بغداد کے گرین زون کے ممکنہ دورے کے ذریعے اتحاد کی جدوجہد اور جنگ روکنے کے چمپئن بننے کا منصوبہ تھا، سروے میں شامل کئے گئے37 فیصد افراد کا دوسرا مسئلہ جیرمی کوربن کی جگہ کوئی دوسرا قائد لانا جبکہ 32 افراد نے معیشت پر ووٹرز کا اعتماد بحال کرنے اور محنت کش عوام سے قریبی رابطے کو قرار دیا۔ حکومت کی جانب سے بریگزٹ ٹریڈ ڈیل کی حمایت 18 فیصد نے کی۔ اس کے باوجود یونائیٹ کے جنرل سیکرٹری لین مک کلسکے نے سکائی نیوز سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں لیبر کی شکست بریگزٹ کی وجہ سے ہوئی جبکہ انھوں نے دوسرے معاملے میں پارٹی کی پالیسیوں کا دفاع کیا۔