ڈائریکٹر کے ایم سی کی گرفتاری سے روک دیا گیا

January 29, 2020

سندھ ہائی کورٹ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی ) کے ڈائریکٹر مسعود عالم کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو 26 فروری تک ان کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

عدالتِ عالیہ نے ڈی جی نیب سے اس معاملے پر رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں کے ایم سی ڈائریکٹر مسعود عالم کے خلاف نیب انکوائری کے معاملے پر عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے دورانِ سماعت ریمارکس دیئے کہ اچھا تو یہ ننھی سی جان یہاں رہ گئی ہے، کراچی سے پیسہ کما کر وہاں بھیجتے ہوں گے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مسعود عالم کے خلاف شکایت موصول ہوئی ہے، جس کی انکوائری کی منظوری کے لیے معاملہ ہیڈ کوارٹر ارسال کر دیا گیا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے یہ بھی کہا کہ مسعود عالم بہت بڑے مافیا کے فرنٹ مین ہیں۔

ملزم کے وکیل نے کہا کہ مسعود عالم ملک سے باہر جا رہے تھے، امیگریشن حکام نے انہیں ایئر پورٹ پر روک لیا تھا۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ یہ ملک سے باہر کیا کرنے جا رہے تھے؟

ملزم کے وکیل نے کہا کہ مسعود عالم کی فیملی 25 سال سے بیرونِ ملک مقیم ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اچھا تو یہ ننھی سی جان یہاں رہ گئی ہے، کراچی سے پیسہ کما کر وہاں بھیجتے ہوں گے۔

ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مسعود عالم نے 2 شادیاں کر رکھی ہیں، وہاں دو تین سال میں جاتے ہیں، خدشہ ہے کہ نیب مسعود عالم کو گرفتار کر لے گا۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب کو ڈائریکٹر کے ایم سی کی گرفتاری سے روکنے کا حکم دیا جائے۔

عدالت نے درخواست گزار کی استدعا منظور کرتے ہوئے نیب کو مسعود عالم کو 26 فروری تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

عدالت نے ڈی جی نیب سے مسعود عالم سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی۔