کرکٹرز کیلئے حساس اور متنازع مواد شیئر کرنے کے ممانعت

February 14, 2020

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈکی نئی سوشل میڈیا پالیسی میں یہ نکتہ واضح ہے کہ انٹرنیٹ کا استعمال کرتے وقت احتیاط برتی جائے اور کوئی بھی چیز سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے وقت مکمل چھان بین کر لی جائے تاکہ اس سے کوئی تنازع پیدا نہ ہو۔ خلاف ورزی پر کھلاڑی براہ راست ذمے دار ہوگا ۔ یہی پالیسی پی سی بی ملازمین کے لئے بھی ہے۔ اس پالیسی میں مکمل راز داری اور ذمے داری کا احساس دلایا گیا ہے۔ پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن نے چارج سنبھالنے کے بعد یہ پالیسی تیار کی تھی اس بارے میں کھلاڑیوں کو آگاہی بھی دی جاتی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گذشتہ سال ورلڈ کپ سے قبل اپریل میں یہ پالیسی نافذ کی تھی۔ جنگ کے پاس موجود دستاویز کے مطابق دو صفحے کی سوشل میڈیا پالیسی میں کھلاڑیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کوئی بھی چیز اپنے اکائونٹ پر پوسٹ کرنے سے پہلے اس بارے میں سوچ وبچار کر لی جائےکیوں کہ کھلاڑی کے انفرادی عمل سے پی سی بی کی ساکھ مجروح ہوسکتی ہے۔ پی سی بی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی کسی بھی پوسٹ یا تصویر کی حساسیت کو ضرور مدنظر رکھا جائے۔ پی سی بی نے کرکٹرز سے کہا کہ آپ کے اکائونٹ پر کوئی بھی چیز پوسٹ ہوئی تو اس کی ذمے داری آپ پر عائد ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو کہہ دیا گیا ہے کہ کوئی بھی ایسی چیز پوسٹ نہ کریں جس کی وضاحت یا اس کا دفاع مشکل ہو۔