کیماڑی میں جان لیوا زہریلی گیس کہاں سے آئی؟ معمہ حل نہ ہوسکا

February 18, 2020

کیماڑی میں جان لیوا زہریلی گیس کہاں سے آئی؟ معمہ حل نہ ہوسکا

کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر) کیماڑی میں زہریلی گیس کہاں سے آئی ،کس طرح آئی ، گیس کے آنےکا ذریعہ کیا ہے ، اسباب معلوم نہ ہوسکے، متاثرین کےخون ، پینے کے پانی ، سیوریج کےنمونے لے لیے گئے، رپورٹ ایک روز میں آئیگی جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زہریلی گیس کسی کیمیکل لیکر آنے والے جہاز سے لیک ہوئی تاہم کراچی پورٹ کے ترجمان نے اس امر کی سختی سے تردید کی ہے کہ کسی جہاز سے گیس لیک ہوئی۔

ترجمان کا کہنا ہےکہ پورٹ ایریا میں کام کرنے والےسیکڑوں ملاز مین میں سے ایک ملازم بھی متاثر نہیں ہوا جبکہ پورٹ آپریشن معمول کے مطابق رہا ،اس دوران ایک جہاز بندر گاہ سے روزانہ ہوا جبکہ دو جہاز کی آمد کے بعد ان کو لنگر انداز کیا گیا، زہریلی گیس سے صرف کیماڑی کے رہائشی و تجارتی علاقے متاثر ہوئے ۔

ترجمان شارق فاروقی کا کہنا ہے کہ زہر یلی گیس کی موجودگی کی تحقیقات ہورہی ہیں ، اس سلسلےمیں متاثرہ علاقے کے لوگوں کےخون کے نمونے کے علاوہ علاقے کے پینے کے پانی ، سیوریج کے پانی اور وہاں سے گزرنے والے گندے نالے کے بھی نمونےلیکر ماہرین تحقیقات کررہے ہیں۔

جس کی رپورٹ ایک روز میں آجائے گی جبکہ متاثرین کو کراچی پورٹ ٹرسٹ کی جانب سے ہر قسم کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ، کےپی ٹی اسپتال میں متاثر ین کا مفت علاج کیا جارہا ہے ۔

کل شام سے کیماڑی میں زہریلی گیس کے اخراج سے 2 خواتین سمیت 8 افرادہلاک ہوئے تھے، کراچی پورٹ ٹرسٹ اور ماہرین کی ٹیم کی مسلسل کوشش کے بعد زہر یلی گیس کی ’’بو‘‘ کے حوالےسے کوئی سراغ نہیں مل سکا جبکہ وفاقی وزیر علی زیدی نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کی برتھوں کا دورہ کیا۔

وفاقی وزیر نےسویا بین لیکر آنے والے اس جہاز کا بھی دورہ کیا جس کے متعلق شام سے غیر مصدقہ افواہیں گردش میں تھیں،پورٹ کی برتھیں اور جہاز ہر طرح سے محفوظ پائے گئے، پورٹ اور جہاز کا عملہ معمول کے مطابق اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔

دریں اثنا اس امر کی تحقیقاتی ادارے تحقیقات کرنے میں نہ کام نظر آرہے ہیں، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے چیئر مین نے اس امر کی تردید کی ہے کہ کسی بحری جہاز سے زہریلی گیس لیک ہوئی ، مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر بحری جہاز سے زہریلی گیس لیکن نہیں ہوئی تو وہ کونسا ذریعہ ہے جہاں سے زہریلی گیس لیک ہوئی۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ ایسی زہریلی گیس ہے جس سے سائنس لینا مشکل ہواور چند گھنٹے بعد انسان مر جائے، جنگ کے سروے کے مطابق چیئرمین کے پی ٹی ریئر ایڈمرل جمیل اختر نے واقعہ پر نیول کمانڈرکراچی ریئرایڈمرل زاہد الیاس سے رابطہ کیا ہے جبکہ نیوی کی بائیولوجیکل اینڈ کیمیکل ڈیمج کنٹرول ٹیم بھی مسلسل صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے۔

شہرکی فضا میں زہریلے ذرات کی مقدار 208 تک پہنچ گئی، ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق کراچی میں چلنے والی ہوا صحت کے لیے مضر ہے،کراچی پورٹ ٹرسٹ کے چیئر مین جمیل اختر نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جلد سے جلد صورتحال کنٹرول کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پورٹ کے علاقے سے اخراج کی خبریں غلط ہیں ، کے پی ٹی پر جہازوں کی آمد ورفت معمول کے مطابق چل رہی ہے،اگر جہاز سے زہریلی گیس کے اخراج کی بات ہوتی تو پورٹ ایریا میں کےپی ٹی کے ملازم کام کررہے ہیں ، پورٹ ایریا میںکے پی ٹی اور سرکاری اداروں کے دفاتر ہیں جو تمام محفوظ ہیں۔