ضلع بدین سمیت زیریں سندھ میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہوگیا ہے لیکن نئی فصل کی کٹائی کی شروعات کے باوجود گندم کی سرکاری سطح پر خریداری کی بجائے ایک بار پھر تاجروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔
گندم کی نئی فصل کے مارکیٹ میں آنے کے باوجود گندم کی سرکاری سطح پر خریداری کے لئے نہ تو کہیں کوئی مرکز قائم کیا گیا ہے ، نہ قیمت خرید مقرر کی گئی ہے اور نہ ہی کوئی حکمت عملی سامنے آ سکی ہے۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آٹے کے حالیہ بحران کے بعد وفاقی و صوبائی حکومت گندم کی خریداری کے لئے پہلے سے کوئی منصوبہ بندی کرتی مگر ایک مرتبہ پھر گندم کے کاشتکاروں کو مقامی تاجروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے
انہوں نے کہا کہ گندم کی خریداری سے متعلق حکومت ایک مرتبہ پھر غفلت کا شکار ہے جس کا خمیازہ پہلے کاشتکاروں اور پھر مہنگائی کی شکل میں عوام کو بھگتنا پڑے گا ۔