(1943-47) Quaid -e-Azam Muhammad Ali Jinnah & The Muslims O f Delhi

March 08, 2020

مصنّف: ڈاکٹر ندیم شفیق ملک

صفحات: 373،قیمت: 4500 روپے

ناشر:قلم فاؤنڈیشن انٹر نیشنل،یثرب کالونی،بینک اسٹاپ، والٹن روڈ،لاہور۔

یہ بات کسی شک و شبے سے قطعی بالا ہے کہ پاکستان کے قیام کے لیے چلائی جانے والی تحریک میں روح پھونکنے کا فیصلہ کُن عمل انجام دینے والی ہستی قائدِ اعظم محمّد علی جناح کی تھی۔ اگر وہ تحریکِ پاکستان کی قیادت نہ کرتے، تو نہیں کہا جاسکتا کہ انگریزوں اور ہندوؤں کی منظّم قوّتوں کے سامنے ایک الگ مسلمان مملکت کے لیے چلائی جانے والی تحریک کو کام یابی سے ہم کنار ہونے میں کتنا وقت صرف ہوتا۔ تحریکِ پاکستان کے فیصلہ کُن دِنوں میں مسلم لیگ یوں تو پورے برِّصغیر ہی میں بہت متحرّک اور فعال تھی۔ تاہم، محور و مرکز ہندوستان کا صدر مقام، دہلی تھا۔ سو، قائدِاعظم اُس کی مرکزی حیثیت سے پوری طرح واقف ہوتے ہوئے اُس تاریخی مقام پر اپنی موجودگی زیادہ سے زیادہ یقینی بنانا چاہتے تھے۔ تحریک کے کارکنان، رہنما، دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین، انگلستان اور ہندوستان کے انگریز حکم راں سب ہی دہلی میں قائدِاعظم سے کبھی ملاقاتیں کرتے، تو کبھی بذریعہ فون بات چیت اور کبھی خط و کتابت کے ذریعے اُن سے تبادلۂ خیالات کرتے۔ خطوط کے ذریعے ہونے والی بات چیت تاریخ میں محفوظ رہ گئی۔صاحبِ کتاب نے ایسےکئی خطوط جو اُن تاریخی دِنوں میں دہلی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے قائدِاعظم کو تحریر کیے اور جن میں سے کچھ کا قائد نے جواب دیا،یک جا کر کے شایع کر دیے ہیں۔ ایک التزام یہ بھی برتا گیا ہے کہ تحریر کیے گئے خطوط کے عکس بھی ساتھ ہی پیش کر دیے گئے ہیں۔ زیرِنظر کتاب تحریکِ پاکستان کے سلسلے میں لکھی جانے والی کتابوں میں ایک اچھا اضافہ ہے۔ ان خطوط کے ذریعے قائدِاعظم کی شخصیت کے چند گوشے بھی سامنے آتے ہیں۔ بہرحال،کتاب کے مندرجات قیمتی ہونے کے باوجود قیمت بہت زیادہ ہے۔