خوف پر کیسے قابو پایا جائے؟

March 08, 2020

ہم کتنے ہی بہاد رکیوں نہ ہوں اور کسی بھی مشکل مرحلے یا زندگی کی کٹھنائیوں سے باہر نکل چکے ہوں یا پھر نامساعد حالات کا بہادری سے سامنا کرچکے ہوں، ہمارے اندر کہیں نہ کہیں ناکامی کا خوف سر اٹھاتا ہی ہے۔ در حقیقت کسی بھی چیز کا خوف ہمیں کامیابی کے راستے سے بھٹکا سکتاہے۔ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ زندگی، کیریئر یا رشتوں کو قائم رکھنے کے حوالے سے آپ کے اندر کسی قسم کا خوف موجود ہے تو اس خوف کو دور کریں، اس سے لڑیں اور جیت کر ایک نئی شروعات کریں۔ اس حوالے سے ہم آپ کو کچھ رہنمائی فراہم کرسکتے ہیں۔

اپنے لیے وقت نکالیں

جب آپ خوف یا پریشانی سے دوچار ہوتے ہیں تو اپنی سوچوں پر قابو پانا مشکل لگتاہے۔ اس کے لیے آپ سب سے پہلے اپنے لیے کچھ وقت نکالیں تاکہ آپ جسمانی طور پر پُرسکون ہوسکیں۔15منٹ باہر سیر کے لئے چلے جائیں، چائے بنا کر پی لیں یا غسل کرلیں، ایسا کرنے سے آپ کی پریشانی دور ہونے لگے گی۔

گہری سانس لینا

اگر آپ کے دل کی دھڑکن تیز ہونے لگتی ہے یا ہتھیلیوں پر پسینہ آنا شروع ہوجاتاہے تو پھر آپ اپنےخوف سے نہیں لڑسکتے۔ بہتر ہے کہ آپ جہاں بھی ہیں وہیں رُک کر اپنی توجہ ہٹائے بغیر گھبراہٹ پر قابو پانے کی کوشش کریں۔ اس کے لیے اپنی ہتھیلی کو اپنے پیٹ پر رکھیں اور آہستہ سے گہری سانس لیں۔ کئی باراس عمل کو دہرانے سے آپ کو خود پر قابو پانے اور خوف کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔

خوف کا سامنا کریں

آپ نے اکثر ڈراؤنی فلموں میں دیکھا ہوگا کہ کسی عفریت یا ماورائی طاقت سے جب لوگ خوفزدہ ہوتے ہیں تو وہ ان پر حاوی ہوجاتی ہے، لیکن جب لو گ اس خوف کا سامنا کرنے کی کوشش کرتے ہیںتو اس سے چھٹکارا پانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ آپ کا جو بھی خوف ہے، اگر آپ اس کا سامنا کرتے ہیں تووہ آہستہ آہستہ ختم ہونے لگتاہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ ایک دن لفٹ میں جاتے ہوئے گھبراتے ہیں تو اگلے دن لفٹ میں واپس جانا بہتر رہتا ہے۔

بدترین صورتحال کا تصور

بد سے بدتر صورتحال کا تصور کرنے کی کوشش کریں، جس کا ممکنہ طور پر آپ کو سامنا کرنا پڑسکتا ہو۔ ایسا کرنے سے آپ وقت سے پہلے کسی بھی قسم کے خوف کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوجائیں گے۔ درحقیقت جتنا آپ خوف کو اپنے اوپر سوار کرتے ہیں، یہ اتنا ہی زیادہ بڑھتا جاتا ہے۔ خوف کا مقابلہ کریں گے تو یہ خودبخود دور بھاگ جائے گا۔

حقیقت جانیں

حقیقت کا سامنا کرنا کبھی کبھی خوفناک خیالات کا مقابلہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ لفٹ میں پھنس جانے اور دم گھٹنے کے خیال سے ڈرتے ہیں تو اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا آپ نے کبھی کسی کے ساتھ ایسا ہوتے ہوئے سنا ہے؟کیا آپ اس بارے میں کسی ایسے دوست سے بات کریں گے ، جس کے اندر خود بھی ایسا ہی خوف موجود ہو؟ آپ کو کسی متعلقہ شخص سے اس بارے میں بات کرنی چاہیے تاکہ آپ کو حقیقت کا درست ادراک ہوسکے۔

زندگی پرفیکٹ نہیں

زندگی پریشانیوں سے بھری ہوئی ہے اور ہم اپنی زندگی کو پرفیکٹ بنانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ اچھے اور برے دنوں کی آمد جامد ہوتی رہتی ہے، ہمیں چاہتے اور ناچاہتے ہوئے ان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر ہم برے دنوںکے خوف کو ایک طرف رکھ کر موجودہ حالات کا سامنا کریں تو برے دن بھی اچھے گزر جائیں گے۔

خوش کن نظاروں کا تصور

اپنی آنکھیں بند کریں اور کسی پُرسکون اور محفوظ مقام کا تصور کریں۔ یہ تصور کسی خوبصورت ساحل پر چلنے کا ہوسکتاہے یا پھر بچپن کی مستی بھری یادیں ہو سکتی ہیں یا اپنے پیاروں کے ساتھ بیتے یادگار لمحے۔ اس قسم کی تمام مثبت سوچیں آپ کے اندر سکون و ٹھہرائو لائیں گی اور آپ کے خوف کو دور بھگا ئیں گی۔

خوف سے متعلق بات کرنا

اگر آ پ کو کسی بات کا خوف ہے تو اس کا اپنے دوست یا کسی فیملی ممبر سے اظہار کرنا ا س خوف کو دور کرنے میں آپ کی مدد کرتاہے۔ اگر آپ کسی ساتھی، دوست یا گھرکے افراد سے بات نہیں کرسکتے تو پھر اپنے آپ سے بات کریں، آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر خود سے کہیں کہ آپ کو کسی چیز کا کوئی خوف نہیں اور آپ اس کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ آپ خوف پر قابو پانے کے لیے کسی ماہر نفسیات سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔

بنیادی چیزوں پر واپس جائیں

کچھ لوگ پریشانی اور خوف سے نمٹنے کے لئے منشیات کا سہارا لیتے ہیں لیکن اس طرح معاملات مزید خراب ہوجاتے ہیں۔ رات کی اچھی نیند، صحت بخش کھانا اور چہل قدمی جیسی سادہ اور روزمرہ چیزیں خوف و پریشانی کا بہترین علاج ثابت ہوتی ہیں۔

خود کو انعام دیں

جب آپ کسی خوف پر قابو پانے میں کامیاب ہوں تو اس کا جشن منائیں۔ آپ کہیں باہر کھانا کھانے جائیں، کتاب یا کوئی چھوٹا سا تحفہ خریدیں یا کوئی ایسا کام کریں جس کو کرنے سے آپ کو خوشی حاصل ہو۔