7 سال سے کم سزا والے قیدیوں کو ضمانت دیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

March 21, 2020

7 سال سے کم سزا والے قیدیوں کو ضمانت دیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (اے پی پی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے معمولی جرائم میں ملوث 7 ؍سال سے کم سزا پانے والے قیدیوں کی ضمانت پر رہائی کا حکم جاری کردیا ہے۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ جیلیں پہلے ہی گنجائش سے زیادہ بھری ہوئی ہیں،خدانخواستہ کسی جیل میں کورونا پھیل گیا تو اسکو روکنا مشکل ہو جائیگا،اگر کوئی مریض قیدی ہے توصوبائی حکومت اسکی سزا معطل کرکے رہا کردے۔

جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اڈیالہ جیل میں 1362 قیدیوں کی ضمانت پر رہائی سے متعلق کیس پر سماعت کی۔

دوران سماعت ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات نے عدالت کو بتایا کہ انتظامیہ نے اڈیالہ جیل میں آمد و رفت بند کردی ہے، کسی قیدی میں ابھی تک کورونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔

جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ کورونا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے،چین میں وائرس اس وقت پھیلا جب قیدیوں میں ہوا۔

ایران نے کورونا وائرس کے پیش نظر تمام قیدی نکال دئیے ہیں،خدانخواستہ یہاں کسی قیدی کو کورونا ہوگیا تو پھر قابو میں نہیں آئیگا،جیل میں تو صفائی ستھرائی کا بھی برا حال ہے،ملک میں کورونا سے نمٹنے کیلئے وہی کرنا ہو گا جو چین والوں نے کیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مزید ریمارکس دیئے کہ اڈیالہ جیل میں 2174 قیدیوں کی گنجائش موجود ہے ،لیکن اس وقت وہاں 5001 قیدی موجود ہیں، 1362 قیدیوں کے عدالتوں میں ٹرائل زیر التوا ہیں۔

کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر کیوں نہ انڈر ٹرائل قیدیوں کو رہا کر دیا جائے، اگر کورونا کا ایک بھی متاثرہ مریض جیل کے اندر چلا گیا تو جیل میں موجود دیگر قیدیوں کو متاثر کرسکتا ہے۔

عدالت عالیہ نے اڈیالہ جیل میں معمولی جرائم میں قید 7 سال سے کم سزا پانے والے قیدیوں کوضمانتی مچلکوں پررہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر ایک آفیسر مقرر کریں جو ضمانتی مچلکوں کے معاملات کو دیکھے۔

ڈپٹی کمشنر ایک ایسا افسر نامزد کریں جسکی تسلی کے بعد ملزموں کو ضمانت پر رہا کیا جائے، جو قیدی مچلکے جمع نہ کرا سکیں حکومت ان قیدیوں کے مچلکے خود ادا کرے ، جو افراد گرفتاری کے بعدابھی جیل نہیں گئے انہیں تھانے کے حوالات سے ہی رہا کیاجائے۔

جیل میں قید بیمار افراد بالخصوص ایچ آئی وی کے مریضوں کو بھی حکومت ضمانت دے سکتی ہے۔دوران سماعت عدالت نے اسکریننگ کے بغیر کسی کو بھی جیل جانے یا باہر آنے کی اجازت نہ دینے کی ہدایت بھی کی۔