کورونا وائرس: موجودہ بحران ختم ہونے سے قبل بدترین صورت اختیار کرجائیگا، وزیراعظم کا برطانوی گھرانوں کے نام خط میں انتباہ

March 30, 2020

لندن (پی اے) وزیراعظم بورس جانسن نے ہر برطانوی گھر کو بھیجے گئے اپنے خط میں متنبہ کیا ہے کہ کورونا کا موجودہ بحران ختم ہونے سے قبل بدترین صورت اختیار کر جائے گا۔ بورس جانسن جو کہ کوویڈ۔19 کا ٹیسٹ پازیٹیو آنے کے بعد سے سیلف آئسولیشن میں ہیں، کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو سخت پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ حکومت کی جانب سے برطانویوں کو جلد ہی ایک برقیہ موصول ہوگا، جس میں گھر سے نکلنے اور صحت کے بارے میں تفصیلات دی جائیں گی۔ یہ فیصلہ حکومتی ایڈوائس پر وضاحت کو ہدف تنقید بنائے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔ برطانیہ بھر میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث موت کی آغوش میں جانے والے افراد کی تعداد1019تک پہنچ چکی ہے جبکہ مزید 260 ہلاکتوں کا اعلان ہفتہ کے روز کیا گیا تھا۔ اس وقت برطانیہ میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد17089 تک پہنچ چکی ہے۔ 5.8ملین پونڈز کے متوقع اخراجات سے 30 ملین گھرانوں کو بھیجے گئے خط میں مسٹر جانسن نے لکھا ہے کہ ابتدا سے ہی ہم نے درست وقت پر درست اقدامات اٹھانے کی کوشش کی۔ ہم کوئی بھی ایساقدم اٹھانے سے نہیں ہچکچائیں گے جو ہمیں سائنٹیفک اور میڈیکل ایڈوائس میں بتایا جائے گا۔ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے گزشتہ ہفتہ دو سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے اور غیر ضروری اشیا فروخت کرنے والی شاپس کی بندش جیسے سخت اقدامات متعارف کرائے گئے تھے۔ وزیراعظم نے اپنے خط میں کہا ہے کہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ آپ کو اس حقیقت سے آگاہ کردوں کہ صورت حال بہتر ہونے سے قبل بدترین مرحلہ سے گزرے گی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہم صورت حال سے نمٹنے کیلئے درست تیاریاں کر رہے ہیں اور آپ جتنا قانون کی پاسداری کریں گے اتنا ہی جانوں کا اتلاف کم ہوگا اور اتنی ہی جلد زندگی معمول پر آجائے گی۔ ماہرین واضح کر چکے ہیں کہ کورونا وائرس کیسز کی تعداد اور اموات اگلے دو سے تین ہفتوں تک مزید بڑھے گی تا وقت یہ کہ سماجی فاصلہ کے اقدامات اور دیگر روزمرہ کی پابندیوں کے اثرات صورت حال کو بہتر کریں گے۔ موجودہ اقدامات جون تک نافذ رہنے پر تبصرہ کرتے ہوئے سکاٹ لینڈ کی چیف میڈیکل آفیسر کیتھرائین کالڈرووڈ نے بی بی سی 4 کے براڈکاسٹنگ ہائوس سے کہا کہ جو اقدامات کئے گئے ہیں اور جو کچھ میں نے دیکھا ہے اس کے پیش نظر میں نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ ہمیں اس وائرس کو لوگوں میں پھیلنے سے روکنے کیلئے کم از کم 13 ہفتوں تک یہ اقدامات جاری رکھنے ہوں گے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر یہ اقدامات مختصر عرصہ کیلئے کئے جائیں جیسا کہ بہت سے دوسرے ملکوں نے کیا تھا تو اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ وائرس دوسرے لوگوں میں دوبارہ سرایت کرنے لگے۔ کیبنٹ آفس کے وزیر مائیکل گوو نے اس بات کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ پابندیاں کب تک نافذ رہیں گی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو موجودہ پابندیاں قابل ذکر وقت تک جاری رہنے کی صورت میں تیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ میں یہ پیش گوئی کر سکتا کہ پابندیاں کب ختم ہوں گی مگر موجودہ حالات میں اس بارے میں کچھ کہنا ممکن نہیں۔ مسٹر جانسن نے کورونا وائرس کی وبا کو قومی ایمرجنسی کا وقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ این ایچ ایس پر دبائو بڑھنے سے روکنے کیلئے لوگوں کو گھروں پر رہنے کی حکومت کی ایڈوائس پر عمل کرنا چاہئے۔ دریں اثنا شمالی آئرلینڈ میں لوگوں کو گھروں پر رہنے اور بزنسز بند رکھنے کی ہدایات پر عمل درآمد کرانے کیلئے نئے اختیارات بشمول 5000پونڈز جرمانہ کا اطلاق ہفتہ کے روز سے ہوگیا ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں ہدایات کی خلاف ورزی پر ابتدائی طور پر 60پونڈز اور دوسری خلاف ورزی پر 120پونڈز جرمانہ کیا جا رہا ہے۔ وزیر صحت میٹ ہنکوک نے کہا ہے کہ حکومت روزانہ 10000 افراد میں وائرس کا ٹیسٹ کر رہی ہے اور وسط اپریل تک یومیہ ٹیسٹس کی تعداد بڑھا کر 25000 کر دی جائے گی۔