ڈینیئل پرل قتل، ملزمان کی 3 ماہ کیلئے حراست کا حکم

April 03, 2020


امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے قتل کیس کے ملزمان کو 3 ماہ حراست میں رکھنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔

محکمۂ داخلہ سندھ کی جانب سے چاروں ملزمان کی گرفتاری سے متعلق 3 ماہ کے لیے حکم جاری کیا گیا ہے۔

ملزمان میں احمد عمر شیخ، فہد نسیم احمد، سید سلمان ثاقب اور شیخ محمد عادل شامل ہیں۔

محکمۂ داخلہ سندھ کی جانب سے ملزمان کو نقصِ امن کے آرڈیننس کے تحت حراست میں رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

سندھ کے محکمۂ داخلہ نے ایم پی او 1960 سیکشن 3 (1) کے تحت ملزمان کی 3 ماہ کی حراست کے یہ احکامات جاری کیے ہیں۔

محکمۂ داخلہ سندھ کا اپنے حکم میں یہ بھی کہنا ہے کہ ملزمان کی رہائی سے امن و امان کے لیے خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے اغوا اور قتل کے کیس میں 3 ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد کریم خان آغا کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے امریکی صحافی ڈینیل پرل کے قتل کے مقدمے میں 18 سال بعد اپیل پر فیصلہ سنا تے ہوئے مرکزی ملزم احمد عمر سعید شیخ کی سزائے موت ختم کرتے ہوئے اغوا کے جرم میں دی گئی 7 برس قید کی سزا برقرار رکھی ہے جبکہ دیگر 3 ملزمان کو بری کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم بھی جاری کیا۔

امریکی صحافی ڈینیل پرل کو 2002ء میں کراچی سے اغواء کے بعد قتل کیا گیا تھا جس پر انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے احمد عمر شیخ کو سزائے موت اور 3 ملزمان فہد نسیم، شیخ عادل اور سلمان ثاقب کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، ملزمان کے وکلاء کے نہ ہونے کے باعث کیس کی سماعت 10 سال تک ملتوی رہی، پولیس ملزمان کے خلاف ٹرائل میں ٹھوس شواہد پیش نہیں کر سکی۔

یہ بھی پڑھیئے: ڈینیئل پرل قتل کیس، 3 ملزمان کی رہائی کا حکم

دوسری جانب امریکا نے امریکی صحافی ڈینیل پرل کے ظالمانہ قتل کے الزام میں ملزمان کی سزائیں کم کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے، امریکا نے فیصلے کو توہین آمیز قرار دیا ہے۔

جنوبی ایشیا کیلئے اعلیٰ امریکی سفارتکار ایلس ویلز نے کہا ہے کہ ڈینیل پرل قتل میں سزا کی کمی کا فیصلہ دہشت گردی سے متاثرہ افراد کی توہین ہے۔

انہوں نے پاکستانی استغاثہ کی جانب سے برطانوی نژاد احمد عمر سعید شیخ کی سزا میں کمی کے فیصلے کے خلاف اپیل کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں ایلس ویلز نے کہا ہے کہ ڈینیل پرل کے ظالمانہ قتل اور اغوا میں ملوث ذمے داران کو انصاف کے تقاضوں کے مطابق سزا دی جائے۔