وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ ڈیینئل پرل قتل کیس کے فیصلے کی ٹائمنگ پر تعجب ہوا ہے، اس ضمن میں اپیل کا حق ہے، اعلیٰ فورم پر اپیل کی جا سکتی ہے۔
’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ساری دنیا کی توجہ کورونا وائرس کی وبا کا مقابلہ کرنے پر مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے میں پاکستان کی کورونا وائرس سے متعلق کاوشوں کو دنیا سراہ رہی ہے، جبکہ ہندوستان اپنے مذموم عزائم پر عمل پیرا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ اقوامِ متحدہ کے سیکريٹری جنرل انتونیو گوئیتریس سے کورونا وائرس کے حوالے سے مفید گفتگو ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام سے متعلق اچھی تجاویز شیئر کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: 17 پروازیں بحال کرنے کی منظوری دیدی، شاہ محمود
وزیرِ خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی پر بھی بات ہوئی ہے، دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے پاکستان نے بہت قربانیاں دی ہیں۔
گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے اغوا اور قتل کے کیس میں 3 ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 4 مجرموں کی اپیلوں پر 18 سال بعد فیصلہ سنایا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی صحافی ڈینیئل پرل کو 2002ء میں کراچی سے اغواء کرنے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔
انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مجرم احمد عمر شیخ کو سزائے موت سنائی تھی۔
عدالت نے 3 مجرموں فہد نسیم، شیخ عادل اور سلمان ثاقب کو عمر قید کی سزاء سنائی تھی۔
مجرمان کے وکلاء کے نہ ہونے کے باعث کیس کی سماعت 10 سال تک ملتوی رہی۔