فکسنگ، ملوث کھلاڑیوں کو نشانہ عبرت بنایا جائے، جاوید میاں داد

April 05, 2020

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایسے میں جب کہ شرجیل خان کی پاکستانی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے محمد حفیظ کے بیان ملک بھر میںایک بحث چھڑی ہوئی ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم بیٹسمین جاوید میاں داد نے بھی تجویز دی ہے کہ میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو کسی صورت میں معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔میچ فکسرز کو عبرت کا نشان بنا دیا جائے۔مجرموں کے لئے مذہب میں بھی سزاہے۔ملک کو بیچنے والوں کو پاکستان ٹیم میں ٹیم میں واپس لانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔جس طرح قتل کی سزا موت ہے اسی طرح ملک کو بیچنے والوں کو بھی چوراہے میں لٹکا دیا جائے۔جو لوگ اپنے گھر والوں دوستوں اور ملک سے مخلص نہیں ہیں ایسے کھلاڑی کسی بھی رحم کے قابل نہیں ہیں۔سوشل میڈیا پر ایک انٹر ویو میں پاکستان کی تاریخ کے سب سے کامیاب بیٹسمین نے کہا کہ اس گھنائونے جرم میں ملوث کھلاڑیوں کو مثال بنایا جائے تاکہ کوئی آئندہ ملک کو بیچنے اور اس گورکھ دھندے میں ملوث ہونے کی ہمت نہ کرے۔آج پیسے بنانے والے کل اثر و رسوخ کی بنا ء پر ٹیم میں واپس آجاتے ہیں۔غلطی کرنے والوں کو لٹکادیا جائے،پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹرمصباح الحق سے جب محمد حفیظ کے اس ٹوئٹ کے بارے میں پوچھا گیا جو انہوں نے ا سپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ کرکٹر شرجیل خان کی پاکستانی ٹیم میں ممکنہ واپسی کے بارے میں کیا تھا جس پر کرکٹ بورڈ نے ان کی سرزنش بھی کی تو مصباح الحق کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم معاملہ ہے جس پر آئی سی سی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو غور کرنا ہوگا اور اگر اپنے قوانین میں کرپٹ کرکٹرز کی واپسی روکنے کے بارے میں کوئی شق رکھنی ہے تو اس بارے میں کافی سوچ بچار کے بعد فیصلے کی ضرورت ہے۔مصباح الحق نے کہا کہ پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ زیادہ تر معاملہ مشکوک پیشکش کی رپورٹ نہ کرنے کا ہے جیسا کہ عمراکمل نے کیا۔ بعض اوقات کھلاڑی اس بات کو سمجھ نہیں پاتے اور بعض اوقات وہ اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لیتے اور مشکل میں گرفتار ہوجاتے ہیں۔مصباح الحق اوپنر شرجیل خان کی فٹنس سے مطمئن نہیں ہیں،مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کے لیے سب سے اہم بات یہ ہوتی ہے کہ وہ جب کرکٹ سے دور ہو تو اپنی فٹنس کے بارے میں وہ کتنا سنجیدہ ہے۔