ریاستی ملکیتی کمپنیوں پی ایل ٹی ایل اور پی ایل ایل کو ضم نہ کرنے کا فیصلہ

April 10, 2020

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) ریاستی ملکیتی کمپنیوں پی ایل ٹی ایل اور پی ایل ایل کو ضم نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلے کے بعد کابینہ کو سمری بھیج کر کمپنیوں کو ضم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق، سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن کی قیادت میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاستی ملکیتی کمپنیاں پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) اور پاکستان ایل این جی ٹرمینل لمیٹڈ (پی ایل ٹی ایل) کو ضم نا کیا جائے۔ یہ فیصلہ چھ ماہ قبل وفاقی حکومت کے کیے گئے فیصلے کے خلاف کیا گیا ہے۔ اجلاس میں حکومت کے نامزد کردہ پی ایل ایل اور پی ایل ٹی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور چیئرمین نے شرکت کی اور فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ریاستی کمپنیوں کو اس وقت تک ضم نا کیا جائے جب تک دونوں کمپنیوں کے بورڈز کسی حتمی نتیجے پر نا پہنچ جائیں۔ بورڈز کا آئندہ اجلاس ایک ماہ بعد ہوگا۔ تاہم، حکومت کے نامزد کردہ ایک ڈائریکٹر نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ کمپنیوں کو ضم نا کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حتمی فیصلے کے بعد کابینہ کو سمری بھجوائی جائے گی اور درخواست کی جائے گی کہ وہ اپنے ضم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔ پی ایل ایل اور پی ایل ٹی ایل کو ضم کرنے میں ہچکچاہٹ سے واضح ہوتا ہے کہ دونوں کمپنیوں کے بالا افسران کا کس حد تک مفاد اس سے وابستہ ہے جو بھارتی تنخواہیں اور مراعات لے رہے ہیں۔