کورونا کی وبا، بچوں کے تحفظ کیلئے حکومت کے اقدامات پر عوام کا عدم اطمینان

May 31, 2020

لندن(پی اے ) ایک سروے کے دوران کم وبیش49فیصد افراد نے بچوں کے مفادات کے تحفظ کے حوالے سے حکومت کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے،سروے کے دوران یہ سوال کیاگیاتھا کہ کیا حکومت بچوں کے مفادات کو اولیت دے رہی ہے، لوگوں کی یہی شرح ان لوگوں کی ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت ڈومنک کمنگز کے معاملے میں انتہائی بدحواسی کاشکار ہےاور اسکول ،نرسریزاورکالج کھولنے کے حوالے سے درست فیصلہ کرنے سے قاصر ہے ۔ سروے سے ظاہرہوا ہے کہ عوام وزیر اعظم کے سینئر ایڈوائزر ڈومنک کمنگز کی جانب سے لاک ڈائون کے قوانین توڑے جانے پر بہت برہم ہیں،سروے کے دوران جن لوگوں سے بات کی گئی ان میں سے 44فیصد نے کہا کہ انھیں کورونا کی وبا پھیلنے سے پہلے حکومت پر اعتماد تھا کہ وہ بچوں کے مفادات کو اولیت دیتی ہے ،رائل سوسائٹی فار دی انکرجمنٹ آف آرٹس مینوفیکچررز اور کامرس (آر ایس اے)کی جانب سے کئے گئے اس سروے کے دوران 2,085افراد سے اس حوالے سے سوال کئےگئے ، سروے سے یہ بھی ظاہرہواہے کہ اسکول کھولنے کے حوالے سے عوام کی رائے کافی بٹی ہوئی ہے۔سروے سے ظاہرہواہے کہ84فیصد والدین نے کلاس روم کے اساتذہ اور59فیصد نے ٹیچنگ یونینوں پر اعتماد کااظہار کیا،یکم جون سے انگلینڈ کےبعض اسکول ،نرسریز اورپری اسکول چلڈرن،اور ریسپشن کے سال اول سے سال ششم تک کےبچے پہلے اسکول جائیں گے۔لیکن تمام پرائمری اسکول نہیں کھلیں گے ،آرایس اے کی ایسوسی ایٹ ایجوکیشن ڈائریکٹر لائورا پیرٹرج کا کہناہے کہ حکومت پر اعتماد میں سے کمی اساتذہ کو اسکول دوبارہ کھولنے کی منصوبہ بندی میں مشکلات پیش آئیں گی۔ان کاکہناہے کہ حکومت کو ہیڈٹیچرز، اساتذہ اور لوکل اتھارٹیز کے ساتھ جن پر عوام اعتماد کرتے ہیں مل کرایسا پلان تیار کرنے کیلئے کام کرنا چاہئے ہر ایک جس کی حمایت کرے سروے کے دوران جن لوگوں سے بات کی گئی ان میں سے صرف 13فیصد نے خیال ظاہر کیا کہ جون میں اسکول کھول دئے جانے چاہئیں،جبکہ 23فیصد کا خیال تھا کہ کورونا کے علاج کی ویکسین دریافت ہونے کے بعد ہی اسکول کھولے جانے چاہئیں،78فیصد کا کہناتھا کہ اسکول کھولنے کے فیصلے میں طلبہ اورعملے میں انفیکشن کے خدشات کو کم ازکم رکھنے کو ترجیح دی جانی چاہئے،جبکہ 12فیصد کا خیال تھا کہ تعلیم میں رکاوٹ کو محدود کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے ،10فیصد کاکہناتھا کہ اسکول کھولنے کے مقابلے میں والدین کی ملازمتوں پر واپسی کو ترجیح دی جانی چاہئے ،73فیصد کا خیال تھا کہ اسکول کھولنے کا فیصلہ ہیڈ ٹیچرز کو لوکل اتھارٹیز کے ساتھ مل کر جوخطرات کا جائزہ لے گی کرنا چاہئے جبکہ50فیصد کے قریب لوگوں کا کہناتھا کہ اسکول اسی وقت کھولے جائیں جب اساتذہ کی یونینیں اس پر تیار ہوں۔83فیصد افراد نے اس خیال کی تائید کی کہ اسکول میں ہر بچے کے ساتھ ایک ایسا بالغ فرد ہونا چاہئے بچے جن سے مدد حاصل کرسکیں۔لائورا پیر ٹرج کا کہنا تھا کہ یہ بحران اسکولوں سے متعلق ترجیحات پر غور کرنے کا ایک موقع ہے ،ہماری سروے رپورٹ سے ظاہرہوتاہے کہ کورونا کی وبا سے اس خیال کو تقویت ملی ہے کہ اسکولوں میں سماجی اور جذباتی سپورٹ پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔عوام چاہتے ہیں کہ اسکولوں میں ہر بچے کے ساتھ ایک قابل اعتماد بالغ فرد تعینات کیا جائے اور بچوں کی مدد کو یقینی بنانے کیلئے مینٹل ہیلتھ کے اپنے پیشے کے ساتھ لگن رکھنے والے پروفیشنلز رکھے جائیں تاکہ بچوں کو اس بحران کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر قابو پانے اورمستقبل کیلئے ایک ترقی کرتاہوا تعلیمی نظام تیار کیاجاسکے۔