طلبا کی صحت کیلئے عمدہ مشورے

June 25, 2020

ایک صحت مند جسم میں صحت مند دماغ ہوتا ہے اور دماغ صحت مند ہوتو کوئی بھی امتحان مشکل نہیں ہوتا اور کامیابی کی راہیںکھلتی چلی جاتی ہیں۔ لیکن ہمارے ہاں بچے جب تعلیم حاصل کرنے میںمصروف ہوتے ہیں تو اپنی غذا اور کھانے پینے کی روٹین کا خیال نہیں رکھ پاتے۔ امتحان کی تیاری، اسائنمنٹس جمع کروانے کی ٹینشن اور دیگر روزمرہ معمولات مستقل طورپر طلباکے ذہنوںپر سوار رہتے ہیں۔

اسی وجہ سے بہت سے طلبا اس قدر توانائی نہیںرکھتے کہ وہ تعلیم اور زندگی میں توازن لا سکیں۔ اسکو ل، کالج، گھریلو اور سماجی سرگرمیوں میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کے اظہار کیلئے طلبا کو فٹ اور صحت مند رہنا بہت ضروری ہے۔ اس میںکوئی شک نہیں کہ والدین اپنے بچوں کی غذا کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ کم عمری سے ہی متوازن غذا مستقبل کیلئے ایک عمدہ بنیاد فراہم کرتی ہے۔ اس سلسلے میںکچھ نکات کو ذہن میںرکھنا ضروری ہے۔

غذا کی مقدار کا خیال رکھنا

بہت زیادہ کھانے کا مطلب صحت مند ہونا نہیںہوتا ۔ اس لیےغذا کے تناسب کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے خاص طورپر سبزیوں ، دالوں اور گوشت کاتناسب عمر اور ضرورت کے مطابق ہونا چاہئے۔

ناشتہ ضرور کریں

چاہے آپ کتنے ہی مصروف کیوںنہ ہوں، آپ کو غذائیت سے بھرپور ناشتے پر کبھی سمجھوتہ نہیںکرنا چاہئے۔ اپنے دن کا آغاز عمدہ ناشتے کے ساتھ کیجئے۔

پانی پیتے رہیں

پڑھائی کے دوران آپ پانی پینا بھول جاتے ہیں یا ٹالتے رہتے ہیں، جوکہ نقصان دہ ہوسکتاہے۔ وہ طلبا جو گھنٹوں مطالعہ کرتے ہیں یااپنی توجہ مرکوز رکھتے ہیں ، ان کیلئے زائد مقدار میںپانی پینا بہت اہم ہے۔ اپنے ساتھ ہمیشہ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں۔

میٹھا اور جنک فوڈکم کھائیں

بہت زیادہ کھانا کھانا پریشان کن نہیں ہوتا البتہ آپ میٹھی اشیا، کولڈڈرنک یا جنک فوڈ زیادہ استعمال کرتے ہیںتو اس سے اجتناب کرنا چاہئے۔ سب سے اہم چیز یہ ہےکہ کھانے والی غذا لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ صحت بخش بھی ہو۔

کھیلوں میں حصہ لیں

جو طلبہ ہر وقت پڑھائی میں مصروف رہتے ہیں ان کے لیے ورزش کو وقت دینا مشکل ہوتا ہے۔ کاہلی یا پڑھائی کی ذمہ داری کی وجہ سے بہت سے طلبا جِم نہیں جا پاتے۔ اگر وہ کسی کھیل میں حصہ لیںتو ان کا جسم متحرک رہ سکتا ہے۔ بیڈ منٹن، ٹیبل ٹینس یا اسکواش جیسے کھیل عمدہ فٹنس دیتے ہیں اور فٹبال اور کرکٹ جیسے آئوٹ ڈور گیمز کھیلنے سے بھی صحت پر مثبت اثرات پڑتے ہیں۔

پیدل چلیں

بے شک آپ کے پاس موٹر بائیک یا کا رہے لیکن پیدل چلنے کی عادت آپ کی صحت کو بہتر رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ پیدل چلنے کے علاوہ جاگنگ یا رننگ بھی کی جاسکتی ہے۔ گاڑی یا بائیک ہو تو اسے دور کھڑا کرکے پیدل اپنی کلاس یا کسی بھی دکان پر جانے کی عادت ڈالیں۔

جِم جوائن کریں

اگر آپ کسی جِم جائیں تو آپ کو اس میںداخلہ لینے کی ترغیب ملے گی۔ جِم میں سائیکلنگ ، رننگ وغیرہ کی سہولتیں دستیاب ہوتی ہیں۔ اس بات کا خیال رکھیے کہ اگر آپ جم میں ایکسرسائز کررہے ہیں تو یہ مستقل بنیادوںپر ہونی چاہئے، ایسا نہ ہو کہ جوش و خروش میںچند دن گئے اور پھر جانا چھوڑ دیا۔ اس سے فائدے کے بجائے نقصان ہونے کا احتمال رہتاہے۔

نیند

صرف طلبا کیلئے ہی نہیںبلکہ ہر انسا ن کیلئے بھرپور نیند بہت ضروری ہے کیونکہ جو کچھ آپ پڑھتےیا ذہن نشین کرتے ہیں، وہ نیند کےدوران آپ کے دماغ میںجگہ بنا رہا ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ دوپہر میں تھوڑی دیر سونے (نیپ لینے) کی کوشش کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کی کھوئی ہوئی توانائی لوٹ آئے گی، اسی لئے اسے پاور نیپ کہتے ہیں۔

پوری رات نہ پڑھیں

بہت سے طلبا ساری ساری رات پڑھتے ہیں، جس سے فائدہ ہونے کے بجائے نقصان ہو سکتاہے۔ موزوں نیند نہیںلیںگےتو آپ اپنی بہتر کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا رہے ہوںگے اور آپ کی صحت بھی متاثر ہونے لگے گی۔

بیماریوں سے بچنے کیلئے

تحقیق و تجزیے بتاتے ہیںکہ کلاس روم، تعلیمی اداروںمیںساتھ وقت گزارنا اور ہاسٹل میں ساتھ رہنے سے ایک دوسرے کو نزلہ زکام لگنے کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔ اس ضمن میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس سے بچنے کیلئے جب بھی آپ کسی بیمار فرد سے ملیںیا گندی جگہ سے آئیں تو ہاتھ ضرور دھوئیںکیونکہ آپ کے ہاتھ پر جراثیم لگ چکے ہوتے ہیںاور اگر وہ جراثیم والے ہاتھ آپ اپنی آنکھوں ، ناک یا کانوںمیںلگائیںگے تو جراثیم وہاں منتقل ہو جائیں گےاور آپ کو بیمار کردیں گے۔

اسی طرح ایک دوسرے کے ساتھ کولڈ ڈرنک یا پانی کی بوتل شیئر کرنے سےگریز کریں، اس سے بھی جراثیم منتقل ہونے کا خدشہ ہوتاہے۔ اگر آپ بیمار ہیں تو اسکول یا کالج جانے کے بجائے ڈاکٹر کے پاس جائیںتاکہ آپ دوسروں کو بیمار کرنے کا باعث نہ بنیں۔