زارا نور کی ڈپریشن سے جُڑے دقیانوسی خیالات کی وضاحت

June 28, 2020

پاکستان ٹی وی اور فلم انڈسٹڑی کی معروف اداکارہ زارا نور عباس نے معاشرے میں ڈپریشن سے جُڑے دقیانوسی خیالات کی وضاحت کردی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اداکارہ نے اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں ہیش ٹیگ ’YouMatter‘ یعنی آپ معنی رکھتے ہیں، استعمال کرتے ہوئے ڈپریشن سے جُڑے غلط خیالات کو رد کیا۔

انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ہمیں بطور ایک کمیونٹی ہمیں اس چیز پر بات کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم کیسا محسوس کرتے ہیں اور یہ بتاتے ہوئے ہمیں شرمندہ نہیں ہونا چاہئے۔

اداکارہ نے لکھا کہ ’آپ سب یہ بات یاد رکھیں کہ ذہنی بیماری کو قبول کرنا شفایابی کی طرف ہمارا پہلا قدم ہوتا ہے۔‘

ڈپریشن کے حوالے سے معاشرے میں موجود عام لیکن غلط خیالات لکھتے ہوئے اداکارہ نے لکھا کہ ’اگر آپ اپنی بیماری کے حوالے سے کسی ڈاکٹر کی مدد لیتے ہیں تو آپ کو کمزور تصور کیا جاتا ہے۔‘

دوسرے دقیانوسی خیال میں اداکارہ نے لکھا کہ ’ ڈپریشن کے خاتمے کیلئے استعمال کی جانے والی دواؤں سے مریض حالتِ نیند میں رہتا ہے۔‘

تیسرے نمبر پر انہوں نے لکھا کہ ’ڈپریشن کا مطلب یہ ہے کہ اس میں مبتلا شخص ہر وقت روتا رہتا ہے۔‘

زارا نور نے لکھا کہ ڈپریشن کو محض ایک دماغی کیفیت یا افسرگی جیسا سمجھنا بلکل غلط ہے۔

اداکارہ نے لکھا کہ ڈپریشن کے حوالے سے یہ خیال بلکل غلط ہے کہ آپ جب چاہیں ڈپریشن سے نکل سکتے ہیں۔

زارا نور نے ڈپریشن کے حوالے سے عام اس خیال کو بھی بلکل رد کیا کہ ڈپریشن کا شکار وہی ہوتے ہیں جن کا ایمان کمزار ہو یا جو اسلامی تعلیمات سے دور ہو۔

واضح رہے کہ ڈپریشن کی وجہ سے خودکشی کرنے والے بھارتی اداکار سوشانت سنگھ کی موت کے بعد سے بھارتی فنکار سمیت پاکستانی شوبز ستارے بھی سوشل میڈیا پر ذہنی صحت اور ڈپریشن کے حوالے سے اپنے تجربات مداحوں سے شیئر کرتے نظر آرہے ہیں۔