میر شکیل الرحمٰن کے خلاف بے بنیاد ریفرنس پر تشویش ہے،رضی گیلانی

July 01, 2020

لوٹن (شہزاد علی) نیب کے ایڈیٹر انچیف جنگ و جیو میر شکیل الر حمٰن کے خلاف ریفرنس پر پاکستان پیپلز پارٹی برطانیہ کے سابق چیف آرگنائزر متوازی سید رضی حسن گیلانی نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو نیب نے ملک کے سب سے بڑے میڈیا ہائوس کے مالک کو بغیر مقدمہ گرفتار کیا اور اب ایک بے بنیاد ریفرنس دائر کیا گیا ہے اس صورت حال پر اوورسیز ڈائسفرا میں شدید بے چینی پھیل گئی ہے۔ میر شکیل الرحمٰن کی طویل اور بے جا حراست انصاف کے اصولوں کے سراسر منافی ہے میر شکیل الرحمان کو حراست میں رکھ کر انصاف کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں،انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ پر لوٹن، ہچن، بیڈفورڈ سمیت ہر سطح پر کمیونٹی کی طرف سے تشویش کا سلسلہ جاری ہے اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اس وقت پاکستان میں آزادی صحافت کے حوالے پریشان اور متفکر دکھائی دیتے ہیں انہوں نے کہ کہا میر شکیل الرحمٰن کی اسیری نہایت قابل مذمت ہے جس کی تمام جمہوریت پسند قوتیں بھرپور طریقے سے مذمت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میر شکیل الر حمٰن کی طویل حراست دراصل جنگ اور جیو کی غیر جانبدارانہ صحافت کے خلاف پی ٹی آئی کی حکومت کا گھناؤنا حربہ ہے جو آزاد میڈیا کی آواز کو دبانا چاہتی ہے حالانکہ ایک آزاد میڈیا ہی کسی حکومت کی طاقت کا اصل راز ہوتا ہے مگر یہاں پر الٹی گنگا بہہ رہی ہے پاکستان کے موجودہ حکمران بھی ماضی کے کئی حکمرانوں کی طرح اس غلط فہمی کا شکار ہیں کہ وہ میڈیا پر طرح طرح کی پابندیوں کے ذریعے عوام کو اندھیرے میں رکھ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی اسی طرح کی گھناؤنی کوششوں کے ذریعے میڈیا جس کے ذریعے عوام اصل حقائق سے آگاہی حاصل کر رہے ہیں کو اپنی مرضی کے مطابق چلانے کی قریب قریب ہر حکمران نے کوشش کی مگر سچ سامنے آکر ہی رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت پاکستان کی تاریخ کی ناکام ترین حکومت ثابت ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہی ہے کہ کورونا کے باوجود کسی کیس کے بغیر میر شکیل الر حمٰن کو حراست میں رکھ کر آزادی صحافت کا گلا گھونٹا جا رہا ہے یہ با نی پاکستان کے درخشندہ فرمودات اور تحریر و تقریر کی آزادی اور آزادئ صحافت کے عالمی مسلمہ اصولوں کے سراسر منافی ہے۔