ارشد ملک کی برطرفی ججز کو بلیک میل کیے جانے کا ڈراپ سین ہے، شبلی فراز

July 03, 2020


وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کی برطرفی ججوں کو بلیک میل کیے جانے کے دور کا ڈراپ سین ہے۔

اپنے بیان میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ گزشتہ دور میں کچھ ججوں کو اپنے کارندوں کے ذریعے بلیک میل کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت کو اس بلیک میلنگ اور کرپشن پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی کے فیصلے کو سچ کی فتح اور جھوٹ کی شکست ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ اس فیصلے نے نواز شریف پر ہی نہیں بلکہ عدل و انصاف کے دامن پر لگا ایک بڑا داغ دھویا ہے۔

نواز شریف کوسزا سنانے والے جج ارشد ملک برطرف

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ویڈیو اسکینڈل میں ملوث جج ارشد ملک کو ملازمت سے برطرف کر دیا ، اسکینڈل سامنے آنے پر انہیں عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

ہائیکورٹ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 7 سینئر جج صاحبان نے شرکت کی اور اپنا فیصلہ سنایا ہے۔

انتظامی کمیٹی کے اجلاس میں شریک جج صاحبان میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے علاوہ جسٹس محمد امیر بھٹی، جسٹس شہزاد احمد خان، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس علی باقر نجفی شامل تھے۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت کے برطرف جج ارشد ملک نے مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نواز شریف کو سزا بھی سنائی تھی۔

برطرف جج نے ویڈیو اسکینڈل سے 12دن قبل بابر اعوان کو نندی پور ریفرنس سے بری کیا تھا ۔

بابر اعوان نے دوران ٹرائل 2 مرتبہ ریفرنس سے بریت کی درخواستیں جمع کرائیں ، بابر اعوان نے بریت کی پہلی درخواست واپس لیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرائل کا سامنا کریں گے ۔

بابر اعوان نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد دوبارہ بریت کی درخواست جمع کرائی جسے احتساب عدالت کے برطرف جج ارشد ملک نے 25 جون 2019 ء کو منظور کیا۔