کراچی، تیز ہوا، بارش، کرنٹ و دیگر حادثات میں 5 بچوں سمیت 9 جاں بحق

July 07, 2020

کراچی، تیز ہوا، بارش، کرنٹ و دیگر حادثات میں 5 بچوں سمیت 9 جاں بحق

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں تیز ہوائوں کے ساتھ بارش جبکہ کرنٹ لگنے ، چھتیں ودیواریں گرنے اور دیگر حادثات میں 5 بچوں اور خاتون سمیت9 جاں بحق اور ایک بچی سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

شہر میں مون سون کی پہلی بارش ہوتے ہی شہر کا نظام درہم برہم ہوگیامتعدد سڑکوں، چورنگیوں اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔دوسری جانب کراچی میں بارش کےنتیجے میں کے الیکٹرک کا ترسیلی نظام جواب دے گیا، آدھے سے زیادہ شہر کو بجلی کی فراہمی پانچ گھنٹے سے زائد معطل رہی جبکہ بعض علاقوں میں رات گئے تک بحال نہ ہو سکی۔

تفصیلات کے مطابق ابراہیم حیدری کے علاقے بلوچ پاڑہ میں گھر کی چھت گرنے سے 3افراد ملبے تلے دب گئے، ریسکیو رضاکاروں نے ملبے سے دو لاشوں اور ایک زخمی کو جناح اسپتال منتقل کیا جہاں دوران علاج زخمی شخص بھی دم توڑ گیا،متوفین کی شناخت 60سالہ خادم حسین ولد امیر بخش ،55سالہ شبیر اور 24سالہ بابر کے نام سے ہوئی۔

پولیس کے مطابق مرنے والے تینوں مزدور اور بہاولپور اور مظفر گڑھ کے رہائشی ہیں۔ اورنگی ٹاؤن مومن آباد میں کرنٹ لگنے سے ایک بچہ جاں بحق ہو گیا جس کی عباسی شہید اسپتال میں 7سالہ محمد ولد ریاض کے نام سے شناخت ہوئی،تاہم پولیس نے واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ الفلاح کے علاقے ملیر شمسی سوسائٹی میں گھر کی دیوار گرنے سے ایک بچی جاں بحق ہو گئی جس کی شناخت جناح اسپتال میں 3سالہ عشا دختر منور علی کے نام سے ہوئی۔

لیاقت آباد تھانے کی حدود انگارہ گوٹھ غریب نواز مسجد کے قریب دیوار کے بلاک گرنے سے خاتون جاں بحق جبکہ بچی زخمی ہوگئی، عباسی شہید اسپتال میں خاتون کی شناخت60سالہ تاجاں بی بی زوجہ عبدالرزاق کے نام سے ہوئی جبکہ بچی کی شناخت کا عمل جاری تھا۔

ابرہیم حیدری کے علاقے سے دو کمسن بچوں سمیت 4بچوں کو کورنگی انڈس اسپتال لایا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دو بچے دم توڑ گئے، ایدھی ترجمان کے مطابق گھر کی چھت گرنے سے چار بچے زخمی ہوئے تھے جس میں دو دوران علاج چل بسے جن کی شناخت9سالہ عمر دین ولد محمد عیسی اور 7سالہ ہانیہ دختر نعمان علی کے نام سے ہوئی جبکہ 2ماہ کے معاویہ ولد ابوبکر اور 3ماہ کی علیشوا دختر محمد یوسف کو طبی امداد دی جارہی ہے اور انکی حالت تشویشناک ہے۔

جاں بحق بچوں کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کیلئے انڈس اسپتال سے جناح اسپتال لائی گئیں، ابراہیم حیدری پولیس کے مطابق پولیس کو بھی اسپتال سے واقعہ کی اطلاع ملی ہے، واقعے کے حوالے سے جانچ کی جارہی۔قبل ازیں کراچی میں مون سون کی پہلی بارش ہوتے ہی شہر کا نظام درہم برہم ہوگیا متعدد سڑکوں، چورنگیوں اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، جسے متعلقہ بلدیاتی ادارے بروقت صاف کرنے میں ناکام رہے سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہونے سے بدترین ٹریفک جام رہا تھوڑی دیر کی بارش نے محکمہ بلدیات اور ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا گھروں کو واپس جانے والے شہری گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔

نارتھ ناظم آباد کےڈی اے چورنگی پر ہمیشہ کی طرح کئی فٹ پانی جمع ہوگیا، لوگوں نےاس کی وجہ بلدیہ وسطی کی جانب سے قریب برساتی نالوں کا صاف نہ ہونا بتائی، نارتھ ناظم آباد اور ناظم آباد کی سڑکوں پر بھی کافی پانی جمع رہا، ٹاور، آرٹلری میدان تھانے کے سامنےایوان صدر روڈ، ایف ٹی سی، شارع فیصل پرایئرپورٹ تھانے کے سامنے، کارساز کے قریب بارش کا پانی جمع ہونے سے سڑکیں ڈوب گئیں جس سے ٹریفک کو گزرنے میں مشکلات رہیں، بارش کے بعد بلدیاتی اداروں اور کنٹونمنٹس کی ٹیموں نے نکاسی آب کے کاموں کا آغاز کردیا تھا تاہم شہری کارکردگی سے مطمئن نظر نہیں آئے۔

شہر میں سب سے زیادہ بارش صدر میں43 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ پی اے ایف بیس فیصل میں26 ملی میٹر، ناظم آباد میں22 ملی میٹر، جناح ٹرمینل پر8.8 ملی میٹر، پی اے ایف بیس مسرور میں 12ملی میٹر، لانڈھی میں3.1 ملی میٹر اور سرجانی میں 1اعشاریہ2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سمندر سے زیادہ نمی لینے پر مون سون سسٹم زیادہ مضبوط ہوگیا ہے۔ جبکہ بارش کا سلسلہ 8 جولائی کی صبح تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب کراچی میں بارش کا پہلا قطرہ پڑتے ہی کے الیکٹرک کا ترسیلی نظام جواب دے گیا، آدھے سے زیادہ شہر کو بجلی کی فراہمی پانچ گھنٹے سے زائد معطل رہی جبکہ بعض علاقوں میں رات گئے تک بحال نہ ہو سکی شہریوں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک پہلے ہی روزانہ پانچ تا دس گھنٹے لوڈشیڈنگ کر رہی تھی جبکہ رہی سہی کسر بارش کے بعد مسلسل گھنٹوں بجلی رکھ کر پوری کر دی، واضح رہے کہ مختلف علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے روزانہ ہر تین چار گھنٹے بعد ایک سے دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے لوگ شدید پریشان ہیں۔

پیر کو بارش شروع ہوتے ہی دستگیر بلاک نو فیڈرل بی ایریا، کورنگی، ناتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، بفر زون، شادمان، گلستان جوہر، ملیر، لانڈھی، شاہ فیصل، سوسائٹیز، کیماڑی، فیڈرل بی ایریا، گلشن شمیم، گلشن یاسین، اختر کالونی، ڈیفنس، کلفٹن، لیاری، اورنگی، بلدیہ ٹائون سمیت متعدد علاقوں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی جسے بعد ازاں کے الیکٹرک بتدریج بحال کرنے میں مصروف رہی۔

رات گئے تک بعض علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند تھی جس سے لوگ شدیدپریشان تھے۔جیکسن تھانے کی حدود کیماڑی مسان چوک میں گھر میں کرنٹ لگنے سے ایک بچہ جاں بحق ہوگیا، جس کی لاش ا اسپتال منتقل ، جہاں اسکی شناخت 13 سالہ عثمان ولد اعجاز کے نام سے ہوئی ہے، موت کی تصدیق کے بعد ورثا بغیر کارروائی لاش اپنے ہمراہ لے گئے، اس سلسلے میں علاقہ پویس لاعلمی ظاہر کر رہی ہے ۔