منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف کی ضمانت میں توسیع

July 07, 2020


لاہور ہائیکورٹ نےآمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ نون کے صدر محمد شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 16 جولائی تک توسیع کرتے ہوئے انہیں آج حاضری سے استثنیٰ بھی دے دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم کی سربراہی میں2 رکنی بنچ نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

شہباز شریف کے وکلاءامجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ نےعدالت کو بتایاکہ شہباز شریف کی جانب سے حاضری سےاستثنیٰ کی بھی درخواست ہے۔

شہباز شریف کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ کورونا ٹیسٹ نیگیٹو آیا ہے، ان کی عمر 69 برس ہے، ان کا اینٹی باڈیز ٹیسٹ ہونا ضروری ہے، جو لوگ کورونا سے صحت یاب ہوئے ہیں ان میں پانچ پانچ ہفتے تک درد وغیرہ رہتا ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ شہباز شریف کو جسم میں درد کی اب بھی شکایت ہے، اس پر جسٹس سردار احمد نعیم نے ریمارکس دیئےکہ یہ تو ہم نے پچھلی تاریخ پرہی کہا تھا کہ شہباز شریف کو حاضری سے استثنیٰ کر دیتے ہیں، ہم انہیں آج بھی حاضری سے استثنیٰ دے دیتے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے استدعا کی کہ 3 ہفتے کے لیے ضمانت میں توسیع کر دیں،انہوں نے شہباز شریف سے ابھی ہدایات بھی لینا ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ شہباز شریف خود عدالت میں پیش ہوں۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو وقت دے دیتے ہیں ،آپ ہدایات لے لیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیس میں نیب کا دعویٰ ہے کہ شہباز شریف خاندان کے خلاف کم وبیش 3 ارب روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کے شواہد موجود ہیں، نیب نے مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں فضل داد، قاسم قیوم، محمد مشتاق اور شاہد رفیق اور اب آفتاب محمود کو گرفتار کیا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف نیب کی حراست میں رہ چکے ہیں جبکہ ان کے دوسرے صاحبزادے سلمان شہباز نیب کی طلبی کے بعد بیرون ملک چلے گئے تھے جہاں سے وہ تاحال واپس نہیں آئے۔

نیب لاہور نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں حمزہ شہباز، سلمان شہباز سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ان کے دفاتر پر چھاپے بھی مارے ہیں۔