مشکوک لائسنسز، فضائی کمپنیوں اورسول ایوی ایشن نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی

July 12, 2020

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائی گئی ہے کہ 262پائلٹس گرائونڈ ،34معطل ،28کے لائسنس منسوخ کردئے گئے ہیں،سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق پی آئی اے کے پاس 450 پائلٹس ،کل 1934 لائسنس جاری ہوئے،8 کی ڈگریاں جعلی نکلیں۔

عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ʼʼپائلٹوں کے لائسنسوں اور ڈگریوں کی تصدیق اور موجودہ سٹیٹس ʼʼسے متعلق از خود نوٹس کیس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی اور نجی ائیر لائین ،بلیو ایئرنے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے پاس کل 450 پائلٹس ہیں ، پی آئی اے سمیت دیگر نجی ایئر لائنز کے کل 1934 پائلٹس کو لائسنس جاری کیے گئے ہیں، 16 مشتبہ ڈگری والے پائلٹوں میں سے 8 کو معطل کیا گیا ہے ،بورڈ آف انکوائری نے 262 پائلٹوں کے مشتبہ لائسنسوں کی نشاندہی کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جعلی لائسنس والے پائلٹوں نے ریکارڈ میں ردو بدل سمیت امتحان میں حصہ نہیں لیا جبکہ 54 جعلی لائسنس والے پائلٹوں کے لائسنس معطل کر کے دوبارہ تصدیق کی جارہی ہے۔رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے 141،سیرین کے 10 اور ایئر بلیو کے 9 پائلٹس گراونڈ کیے گئے ہیں ،پی آئی اے،ایئر بلیو اور سیرین کے علاوہ 102 دیگر پائلٹس بھی گرائونڈ کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے 6 اور شاہین ایئر لائن کے 2 پائلٹوں کی ڈگریاں جعلی نکلی ہیں جبکہ چند پائلٹوں نے ایف اے اور او لیول کی جعلی ڈگرییاں بھی جمع کرا رکھی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کو 54 میں سے 28 پائلٹوں کے لائسنس منسوخ کرنے کی سمری بھیج دی ہے،جبکہ 208 مشتبہ لائسنس والے پائلٹوں میں سے 34 کی معطلی کے احکامات بھی جاری ہوچکے ہیں۔

رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ مستقبل میں جعلی لائسنس کے معاملے سے بچنے اور بائیو میٹرک تصدیق کیلئے سسٹم کے قیام کیلئے نادرا کو درخواست بھیج دی گئی ہے،رپورٹ کے مطابق آئندہ امتحان لینے کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں سمیت جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق کمرشل اور ایئر ٹرانسپورٹ لائسنس کے حصول کے لیے ہائیر سیکنڈری،ایف اے اور ایف ایس کی تعلیم لازمی قرار دی گئی ہے،رپور ٹ کے مطابق آئندہ کمرشل پائلٹ کے لائسنس کے اجراء کے لئے 200 گھنٹے جہاز اڑانے کا تجربہ اور 3 گھنٹے فلائیٹ ٹیسٹ لیا جائے گا۔

رپور ٹ کے مطابق ایئر ٹرانسپورٹ لائسنس کیلئے 1500 گھنٹے جہاز اڑانے اور 4 گھنٹے فلائیٹ ٹیسٹ لیا لازمی ہوگا جبکہ پائلٹ کو لائسنس لینے کیلئے 8 مختلف پیپرز دینا ہونگے۔

دوسری جانب نجی ائیر لائین ،بلیو ایئر نے بھی اپنی رپورٹ جمع کراد ی ہے جس کے مطابق ا س وقت ائیر بلیو کے پاس 85 پائلٹ موجود ہیں اور کسی ایک کے پاس بھی کوئی مشکوک للائسنس یا ڈگر ی نہیں ہے ،ہفتہ کے روز جمع کروائی گئی رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ وزارت ایوی ایشن کے مطابق بلیو ایئر کے 9پائلٹوں کے پاس مشکوک لائسنس تھے۔

ان میں سے 7نے 2014 اور 2018کے درمیان ادارہ چھوڑ دیا تھاجبکہ پائلٹ فدا محمد خلیل اور محمد نوید کھوکھر نے ملازمت جاری رکھی، فدا محمدخلیل نے 5 جولائی 2020 کو استعفیٰ دے دیا جبکہ محمد نوید کھوکھر کو 26 جون 2020 کو معطل کیا گیا تو انہوں نے معطلی کے فیصلے کو متعلقہ فورم پر چیلنج کر رکھا ہے اور اپیل تاحال زیر التواء ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2018۔19 کے دوران ائیر بلیو کے پاس 100 پائلٹس کام کررہے تھے ،جن کی ڈگریوں کی تصدیق کروائی تو ان میں سے 98 کی د رست نکلیں جبکہ محمد عبد اللہ اصغر اور جاوید ملک کی جعلی نکلیں جس پر انہیں فارغ کردیا گیا تھا ،اس وقت ائیر بلیو کے پاس 85 پائلٹ موجود ہیں اور کسی ایک کے پاس بھی کوئی مشکوک لائسنس یا ڈگر ی نہیں ہے ۔